اسلام آباد (ویب ڈیسک) پیپلز پارٹی کے شریک چیئرمین اور سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں سہولیات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت آج ہو گی، احتساب عدالت سابق صدر آصف زرداری کی درخواست پر محفوظ فیصلہ آج سنائے گی ۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سابق صدر آصف زرداری کو جیل میں اے سی سمیت دیگر لگژری سہولیات فراہم کرنے کی درخواست پر سماعت آج ہو گی،احتساب عدالت نے 5ستمبر کو فریقین کے وکلا کے دلائل سننے کے بعد فیصلہ محفوظ کر لیا جو آج سنایا جائے گا۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق پیپلز پارٹی نے مولانا فضل الرحمان کے اسلام آباد لاک ڈاون مارچ میں شرکت کرنے سے صاف انکار کردیا، بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جمیعت علمائے اسلام ف کے سربراہ نے اسلام آباد میں احتجاج کیلئے خود پہل کی اور اعلان کیا، ان کی سیاست اور ایشوز کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کرتے ہیں تاہم ہم دھرنا سیاست کا حصہ نہیں بنیں گے۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے جمعیت علمائے اسلام ف کے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جمعیت علمائے اسلام ف کے امیر مولانا فضل الرحمان نے اکتوبر میں حکومت گرانے کیلئے وفاقی دارالحکومت کے لاک ڈاؤن کا اعلان کررکھا ہے۔ مولانا فضل الرحمان نے اس حوالے سے اپوزیشن جماعتوں سے بھی رابطے کیے ہیں اور ان کی خواہش ہے کہ مسلم لیگ ن اور پیپلزپارٹی بھی اس دھرنے میں شریک ہوں۔ لیکن اب پیپلزپارٹی نے اسلام آباد لاک ڈاؤن میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا ہے۔ جامشورو میں پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا میڈیا سے گفتگو میں کہنا تھا کہ مولانا فضل الرحمان نے اسلام آباد میں احتجاج کیلئے خود پہل کی اور اعلان کیا۔انہوں نے کہا کہ فضل الرحمان کی سیاست اور ایشوز کی اخلاقی اور سیاسی حمایت کرتے ہیں تاہم پیپلزپارٹی پہلے بھی اپوزیشن میں ہوتے ہوئے دھرنا سیاست میں شریک نہیں ہوئی اور اب دھرنا سیاست سے خود کو دور رکھے گی۔ بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ وہ مولانا فضل الرحمان کے دھرنے میں تو شریک نہیں ہوں گے، تاہم وہ خود سے حکومت کیخلاف ملک بھر میں دورے کریں گے، جلسوں کا انعقاد کریں گے۔ وہ بھرپور انداز میں تحریک انصاف کی حکومت کیخلاف آواز بلند کریں گے۔ یہاں واضح رہے کہ مولانا فضل الرحمان کو مسلم لیگ ن کی جانب سے بھی حمایت نہ ملنے کا امکان ہے۔ میڈیا رپورٹس میں دعویٰ کیا گیا ہے کہ نواز شریف نے پارٹی کو مولانا فضل الرحمان کا ساتھ دینے کی تلقین کی ہے، تاہم شہباز شریف حکومت کیخلاف کسی دھرنے کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔