ہماری اس دنیا کے خاتمے اور قیامت کے آنے کے متعلق کئی سازشی نظریات اس سے پہلے بھی پیش کیے گئے تاہم وہ پورے نہ ہو سکے۔ اب ایسا ایک اور ہولناک دعویٰ کر دیا گیا ہے۔ بائبل کے ایک پیراگراف کا حوالہ دیتے ہوئے سازشی نظریہ سازوں کا کہنا ہے کہ 2061ءمیں دنیا ختم ہو جائے گی اور قیامت برپا ہو جائے گی۔ ان کا کہنا ہے کہ یہ وہ دن ہو گا جب اگلی بار ہیلے نامی دم دار ستارہ زمین سے کم ترین فاصلے سے گزرے گا۔ اس سے قبل یہ سیارہ 1986ءمیں زمین سے کم تر فاصلے سے گزرا تھا اور زمین پر شہابیوں کی خوفناک بارش کا سبب بنا تھا۔سازشی نظریہ سازوں کا کہنا ہے کہ اگلی بار جب یہ سیارہ زمین کے قریب سے گزرے گا تو یہ شہابیوں کی خوفناک بارش کے ساتھ ساتھ خود بھی زمین سے ٹکرا جائے گا جس سے زمین پر زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔ ماہرین کے مطابق ہیلے نامی اس دم دار ستارے کی لمبائی 10میل چوڑائی 5میل اور اونچائی بھی 5میل ہے۔ ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ اس سیارے کا حجم اتنا بڑا ہے کہ اگر یہ زمین سے ٹکرا گیا تو واقعی یہاں ہر طرح کی زندگی کا خاتمہ ہو جائے گا۔رپورٹ کے مطابق میساچوسٹس انسٹیٹیوٹ آف ٹیکنالوجی کے ماہرین بھی سازشی نظریہ سازوں کے اس خدشے کی تصدیق کر چکے ہیں۔ چند سال قبل انسٹیٹیوٹ کی ایک طالبہ نے اپنے تھیسز کی تیاری کے دوران دم دار ستاروں کی زمین کے گرد گردش کا حساب لگایا تو ہیلے کے زمین سے ٹکرانے کی تاریخ سامنے آ گئی۔ اس نے اپنے اساتذہ کو اس حوالے سے آگاہ کیا تو ایک ٹیم نے اس پر تحقیق کی جس میں معلوم ہوا کہ 10مئی 2061کو یہ سیارہ اور زمین اپنے قریب ترین پوائنٹ پر ہوں گے اور ممکنہ طور پر ٹکرا بھی سکتے ہیں۔