ویانا: مشہور زمانہ ایوارڈ ’نوبل‘ انعام دینے والی کمیٹی نوبل پرائز فاؤنڈیشن میں گزشتہ برس اپریل میں سامنے آنے والے جنسی سکینڈل نے پوری دنیا میں تہلکہ مچا دیا تھا۔ اس ادارے میں بھی خواتین کو جنسی طور پر ہراساں اور ان کا ریپ کیے جانے کا معاملہ سامنے آنے کے بعد کمیٹی نے گزشتہ سال کا ادب کا نوبل انعام بھی جاری نہیں کیا تھا۔ کیوںکہ جس شخص پر خواتین کے ریپ اور جنسی ہراساں کرنے کا الزام تھا ان کی اہلیہ ادب کی نوبل کمیٹی کی رکن تھیں اور اس شخص کو سویڈن کے ادبی حلقے کا بااثر ترین شخص سمجھا جاتا تھا۔ ادب کی نوبل کمیٹی کی خاتون رکن کیٹرینا فروسٹینسن کے فرانسیسی نژاد شوہر اور فوٹو گرافر ژاں کلاڈ آرنالٹ پر کم از کم 18 خواتین کو جنسی ہراساں اور ریپ کرنے کے الزامات تھے۔ یہ معاملہ اس وقت میڈیا میں سامنے آیا تھا جب کہ نوبل کمیٹی کے تین ججز نے ژاں کلاڈ آرنالٹ کے خلاف کارروائی نہ ہونے پر احتجاجا استعفیٰ دیا تھا۔ مستعفی ججز نے بتایا تھا کہ انہوں نے کمیٹی کے اعلیٰ عہدیداروں کو ژاں کلاڈ آرنالٹ کے خلاف کارروائی کرنے کا کہا ہے تاہم ارکان ان کے خلاف کارروائی نہیں کر رہے، اس لیے وہ عہدے سے مستفیٰ ہو رہے ہیں۔ بعد ازاں کمیٹی نے ارکان کو یقین دلایا تھا کہ آرنالٹ اور ان کی اہلیہ کے خلاف تفتیش کے بعد کارروائی کی جائے گی۔بعد ازاں 72 سالہ آرنالٹ کے خلاف تفتیش شروع کی گئی تھی اور ان کے خلاف سویڈن کی عدالت میں کیس کی سماعت بھی شروع ہوئی۔ ژاں کلاڈ آرنالٹ پر کم عمر لڑکیوں کو 2011 میں ریپ کرنے کا الزام ثابت ہوا تھا اور اکتوبر 2018 میں انہیں جیل بھیج دیا گیا تھا ۔ آرنالٹ کے خلاف کیس کی سماعت شروع ہونے کے بعد ان کی اہلیہ کیٹرینا فروسٹینسن کو بھی مستعفی ہونے کے لیے کہا گیا تھا۔ شوہر کو سزا ملنے کے بعد کیٹرینا فروسٹینسن نے بھی رکنیت چھوڑ دی تھی۔ تاہم اب نوبل فاؤنڈیشن کی اہم رکن اور پہلی مستقل خاتون سیکریٹری نے بھی عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ خبر رساں ادارے کے مطابق 56 سالہ نوبل فاؤنڈیشن کی مستقل سیکریٹری اور سارہ ڈینیس نے 26 فروری کو اپنے عہدے سے استعفیٰ دیا۔ سارہ ڈینیس کو اپریل 2018 میں ہی جنسی اسکینڈل سامنے آنے کے بعد عہدہ چھوڑنے کا کہا گیا تھا۔ان پر الزام تھا کہ انہوں نے الزامات سامنے آنے کے بعد ارنالٹ کیخلاف منظم کارروائی کے لئے کردار ادا نہیں کیا۔ سارہ ڈینیس واحد اور پہلی خاتون جو نوبل فاؤنڈیشن کی مستقل رکن تھیں۔ سارہ ڈینیس 2013 میں نوبل کمیٹی کی مستقل سیکریٹری بنی تھیں، اس سے قبل وہ 2011 میں کمیٹی کا حصہ بنی تھیں۔ سارہ ڈینیس اسٹاک ہوم یونیورسٹی میں پروفیسر ہیں اور انہیں ادبی حلقوں میں بااثر شخصیت کی اہمیت حاصل ہے۔