سندھ میں کرپٹ افسران نے زائد المعیاد ادویات خرید کر حکومت کو 3 کروڑ روپے کا ٹیکا لگا دیا، انکوائری رپورٹ میں ذمہ دار قرار دئیے گئے افسران کے خلاف کوئی کارروائی نہ ہو سکی۔
کراچی: (یس اُردو) سندھ میں محکمہ صحت کے تحت 3 کروڑ روپے مالیت کی زائد المعیاد اور غیر معیاری ادویات کی خریداری کی تصدیق ہو گئی ہے۔ سی ایم انسپیکشن ٹیم کو ارسال کردہ انکوائری رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ ادویات ضلع عمر کوٹ کے سرکاری اسپتالوں کے لئے خریدی گئیں تھیں جن میں سے ہزاروں زائد المعیاد انجیکشن اور سیرپ مریضوں پر استعمال بھی ہو گئے ہیں جبکہ بچ جانے والی زائد المعیاد ادویات کچرے کے ڈھیر پر پھینک دی گئی ہیں۔رپورٹ میں اس گھناؤنے کام کا ذمہ دار محکمہ صحت کے چار ڈی ایچ اوز ڈاکٹر گردھاری لعل، ڈاکٹر عبد العزیز، ڈاکٹر عمر رند اور ڈاکٹر ارجن کمار سمیت 10 ملازمین کو قرار دیکر ان کے خلاف کارروائی کی سفارش کی گئی ہے۔ لیکن سی ایم انسپیکشن ٹیم ایک ماہ قبل ملنے والی انکوائری رپورٹ پر تاحال کوئی کارروائی نہیں کر سکی۔