ایڈیشنل اینڈ سیشن جج ٹیکسلا ملک احمد ارشد محمود جسرا نے 13 سالہ لڑکی ذیادتی کیس کا فیصلہ سنا دیا
ٹیکسلا: (اصغر علی مبارک) جج نے کیس کے مرکزی ملزم محمد اشفاق، جو کہ ن لیگ کے لوکل لیڈر ہیں، کو بیس سال قید با مشقت اور ایک لاکھ روپیہ جرمانہ کی سزا سنائی عدالت نے محمد اشفاق سے اسی ہزار روپے رشوت لے کر تیرہ سالہ لڑکی کا اسقاط حمل کرنے والی پرائیوٹ کلینک کی لیڈی ڈاکٹر طلعت کو تین سال کے لیے جیل بھیج دیا
عدالت نے مقدمہ میں نامزد محمد اشفاق کے دو بھائیوں محمد آصف اور محمد عامر کو بری کر دیا پولیس نے دونوں مجرمان کو احاطہ عدالت سے گرفتار کر لیا میر ناصر بلال ایڈووکیٹ مقدمہ کے ٹرائل کے دوران متائثرہ لڑکی کی طرف سے عدالت میں پیش ہوئے واضع رہے تھانہ واہ صدر نے سال 2015 میں تھانہ بائتر کی رہائشی ایک خاتون مصباح ساجد کی درخواست پر محمد اشفاق، اس کے دو بھائیوں اور لیڈی ڈاکٹر طلعت کے خلاف زناء کا مقدمہ درج کیا تھا
مصباح نے پولیس کو بتایا کہ محمد اشفاق، جو کہ ن لیگی رہنما ہے اور اس کے خاوند کا کزن بھی ہے، نے اس کی تیرہ سالہ بیٹی کو اپنے گھر بلا کر گن پوائنٹ پر زبردستی تین بار زیادتی کی زیادتی بعد میری بیٹی حاملہ ہو گئی جس پر محمد اشفاق نے زبردستی اس کا لیڈی ڈاکٹر طلعت کو اسی ہزار رشوت دے کر اسقاط حمل کروا دیا جس سے بچی کی زندگی خطرے میں پڑگئی: خاتون
خاتون نے کہا اشفاق کے دو بھائی عامر اور آصف بھی اس جرم میں شامل ہیں پولیس نے مقدمہ درج کر کے تینوں ملزمان کو گرفتار کر لیا تاہم ناقص تفتیش کے باعث تینوں ملزمان ضمانت پر رہا ہونے میں کامیاب ہو گئے تھے بعدازاں ٹرائل دوران محمد اشفاق اور لیڈی ڈاکٹر طلعت گنہگار قرار پائے اور سزا کے مرتکب ٹھہرے