اسلام آباد(ایس ایم حسنین) افغان دارالحکومت کابل میں تعینات پاکستانی سفیر زاہد نصراللہ نے سیکرٹری خارجہ کو وزارت خارجہ میں تعیناتیوں کے حوالے سے اپنے تحفظات کے بارے میں خط لکھ دیا ہے۔ خبررساں ادار کے مطابق زاہد نصراللہ نے اپنے خط میں تشویش کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ بیرون ملک سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں۔ سیکریٹری خارجہ کو مخاطب کرتے ہوئے زاہد نصراللہ نے خط میں کہا ہے کہ افسران کی دوسرے ممالک میں تعیناتیوں کے سلسلے میں پالیسی کی سراسر خلاف ورزیاں کی جارہی ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ سفیروں کی تعیناتیاں ایڈہاک ازم کا شکار ہیں اور سفیروں کی تعیناتیوں کا کوئی تحریری طریقہ کار طے نہیں کیا گیا۔زاہد نصراللہ نے کہا کہ ایڈہاک ازم کی وجہ سے افسران سخت تشویش کا شکار ہیں، میرٹ، معیاری اور پیشہ ورانہ قابلیت ہی تعیناتیوں کی بنیاد ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ وزیراعظم پارلیمنٹ میں پالیسی بیان دے چکے ہیں کہ میرٹ ہی ملک کی گورننس کا بنیادی اصول ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ دفترخارجہ جیسے اعلیٰ ادارے کو مضبوط سے مضبوط تر ہونا چاہیے۔
ان کا کہنا ہے کہ موجودہ تقرریاں التوا میں ڈالتے ہوئے پہلے سے طے شدہ تعیناتیوں کی پالیسی پر مکمل عمل درآمد کیا جائے۔ زاہد نصراللہ نے سیکریٹری خارجہ کو سفارش کی کہ سفیروں کی تعیناتی کے طریقہ کار کی تشکیل کے لیے قابل قدر سابق سفیروں پر مشتمل بورڈ بنایا جائے اور سفیروں کی تعیناتیوں کی مجوزہ پالیسی کی حتمی منظوری وزیر خارجہ اور وزیراعظم سے لی جائے۔ انہوں نے کہا کہ امید ہے میری سفارشات و گزارشات پر غور کیا جائے گا۔ واضح رہے دسمبر 2019 میں وفاقی حکومت نے وزارت خارجہ میں وسیع پیمانے پر تقرریاں و تبادلے کرتے ہوئے 21 سینئر افسران کو اہم ممالک میں سفیر اور قونصل جنرل نامزد کردیا تھا۔ وزارت کے اس وقت کے ترجمان اور ڈی جی جنوبی ایشیا و سارک ڈاکٹر محمد فیصل کو جرمنی میں پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا جبکہ عائشہ فاروقی کو ان کی جگہ نیا ترجمان بنایا گیا۔پولینڈ میں پاکستانی سفیر شفقت علی خان روس، جرمنی میں پاکستانی سفیر جوہر سلیم اٹلی، ایڈیشنل سیکریٹری وزارت خارجہ محمد ندیم خان یونان اور ڈی جی یورپ ملک محمد فاروق کو پولینڈ کا سفیر نامزد کیا گیا تھا۔ اسی طرح برلن میں تعینات منسٹر مریم مدیحہ آفتاب کو بلغاریہ، بیجنگ میں تعینات منسٹر ممتاز زہرہ بلوچ کو جنوبی کوریا، ایڈیشنل سیکریٹری افریقہ ڈاکٹر علی احمد آرائیں سینیگال، انقرہ میں تعینات منسٹر سید علی اسد گیلانی ازبکستان اور اسٹاک ہوم میں تعینات منسٹر عرفان احمد کو ترکمانستان کے لیے پاکستانی سفیر نامزد کیا گیا تھا۔ وزارت خارجہ نے آسٹریلیا، جرمنی اور ارجنٹینا سمیت دیگر ممالک میں بھی سفیروں کےتبادلے کیے تھے جبکہ دیگر ممالک میں قونصل جنرل بھی تعینات کیے گئے تھے۔