ڈھاکا: انگلینڈ نے جیک بال اور عادل راشد کی عمدہ باؤلنگ کی بدولت بنگلہ دیش کو پہلے ایک روزہ میچ میں سنسنی خیز مقابلے کے بعد 21 رنز سے شکست دے کر سیریز میں 0-1 کی برتری حاصل کر لی۔
ڈھاکا میں کھیلے گئے میچ میں انگلینڈ کے قائم مقام کپتان جوز بٹلر نے ٹاس جیت کر بیٹنگ کا فیصلہ کیا جہاں انگلینڈ نے نوجوان جیک بال اور بین ڈکٹ کو ڈیبیو کرایا۔
جیسن روئے کی جارحانہ بیٹنگ کی بدولت اوپنرز نے ٹیم کو 61 رنز کا آغاز فراہم کیا لیکن اسکور 61 رنز تک پہنچا تو 41 رنز بنانے والے روئے سمیت دونوں اوپنرز پویلین لوٹ چکے تھے جبکہ دو رنز کے اضافے سے جونی بیئراسٹو رن آؤٹ ہوئے تو انگلش ٹیم تین وکٹیں گنوا کر مشکلات سے دوچار تھی۔
اس موقع پر بین اسٹوکس پہلا میچ کھیلنے والے ڈکٹ کے ساتھ چوتھی وکٹ کیلئے 153 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کو میچ میں واپس لے آئے، ڈکٹ 60 رنز بنا کر پویلین لوٹے جبکہ 230 کے مجموعے پر بین اسٹوکس کی بھی 101 رنز کی اننگ کا خاتمہ ہو گیا۔
جوز بٹلر نے یکے بعد دیگرے دو وکٹیں گرنے کے بعد مجموعہ آگے بڑھانے کی ذمے داری سنبھالی لیکن معین علی ان کا ساتھ نہیں نبھا سکے اور چھ رنز بنا کر مشرفی مرتضیٰ کو وکٹ دے بیٹھے۔
بٹلر نے اختتامی اوورز میں جارحانہ بیٹنگ کرتے ہوئے 38 گیندوں پر چار چھکوں اور تین چوکوں کی مدد سے 63 رنز کی اننگ کھیلی اور ٹیم کا اسکور 309 رنز تک پہنچانے میں اہم کردار ادا کیا۔
بنگلہ دیش کی جانب سے مشرفی مرتضیٰ، شفیع الاسلام اور شکیب الحسن نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔
جواب میں بنگلہ دیش کو بھی اوپنرز نے 46 رنز کا آغاز فراہم کیا جبکہ تمیم کے آؤٹ ہونے کے بعد امرالقیس نے صابر رحمان کے ساتھ اسکور کو 82 تک پہنچا دیا۔
امرالقیس نے عمدہ بیٹنگ کا سکلسلہ جاری رکھا اور صابر کے آؤٹ ہونے کے بعد محموداللہ کے ساتھ 50 رنز جوڑ کر اسکور کو 132 تک پہنچا دیا۔
محموداللہ 25 رنز بنا کر رخصت ہوئے جبکہ مشفیق الرحیم بھی زیادہ دیر وکٹ پر نہ ٹھہر سکے اور 153 رنز پر ٹیم کو بیچ منجھدار میں چھوڑ کر پویلین لوٹ گئے۔
اس موقع پر بحرانی صورتحال سے دوچار بنگلہ دیشی ٹیم کو امرلقیس اور تجربہ کار شکیب الحسن نے سہارا دیا اور 118 رنز کی شراکت قائم کر کے اپنی ٹیم کی جیت کے امکانات روشن کر دیے۔
جب شکیب 55 گیندوں پر 79 رنز کی بہترین اننگ کھیل کر رخصت ہوئے تو دوسرے اینڈ پر موجود امرالقیس سنچری مکمل کر چکے تھے اور بنگلہ دیش کو 51 گیندوں پر جیت کیلئے محج 39 رنز درکار تھے اور ان کی جیت کے امکانات انتہائی روشن تھے لیکن جیک بال نے اور عادل راشد نے میچ کا نقشہ بدل دیا۔
چکیب کو آؤٹ کرنے کے بعد بال نے اگلی ہی گیند پر مصدق حسین کی وکٹیں بکھیر کر گراؤنڈ میں سناٹا طاری کردیا۔
کپتان مشرفی مرتضیٰ نے محتاط بیٹنگ کی کوشش کی لیکن عادل نے ان کی ننگ کا خاتمہ کر کے اپنی ٹیم کو ساتویں کامیابی دلائی۔
اس موقع پر بنگلہ دیش کی امیدوں کا محور امرالقیس تھے لیکن عادل نے 112 رنز بنانے والے بلے باز کو اسٹمپ کرا کر بنگلہ دیش کو یقینی فتح کے امکانات ختم کردیے۔
بال نے 288 رنز پر بنگلہ دیشی ٹیم کی بساط لپیٹ کر اپنی ٹیم کو حیران کن فتح سے ہمکنار کرا دیا۔
بنگلہ دیش نے آخری چھ وکٹیں صرف 17 رنز کے اضافے سے گنوائیں۔
فاسٹ باؤلر جیک بال نے پانچ وکٹیں لے کر ڈیبیو پر بہترین باؤلنگ کرنے والے انگلش باؤلر کا اعزاز اپنے نام کرنے کے ساتھ ساتھ مین آف دی میچ کا ایوارڈ بھی حاصل کیا جبکہ عادل راشد نے چار وکٹیں حاصل کیں۔
سیریز میں 1-0 کی برتری کے ساتھ انگلش ٹیم اتوار کو دوسرے ایک روزہ کیلئے میدان میں اترے گی۔