وزیراعظم کے مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم نے سپریم کورٹ کی جانب سے دی گئی آبزرویشن کے بعد استعفیٰ دیدیا ہے۔
اسلام آباد: (یس اُردو) ایوی ایشن ڈویژن کے ترجمان کی جانب سے جاری ایک بیان میں کہا گیا ہے کہ وزیراعظم کے خصوصی مشیر برائے ہوا بازی شجاعت عظیم نے سپریم کورٹ کی آبزرویشن کے بعد استعفیٰ دیدیا ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ شجاعت عظیم اس عہدے پر رہتے ہوئے کوئی تنخواہ وصول نہیں کر رہے تھے۔ واضع رہے کہ سپریم کورٹ آف پاکستان نے شجاعت عظیم کو عدالتی احکامات کے باوجود عہدہ لینے پر جواب طلب کیا تھا۔ چیف جسٹس انور ظہیر جمالی کی سربراہی میں تین رکنی بنچ نے جمعہ کے روز وزیراعظم نواز شریف کیخلاف توہین عدالت درخواست کی سماعت کی۔ عدالت نے اٹارنی جنرل سے پوچھا کہ یہ کیسے ہو سکتا ہے کہ ایک ایسا شخص جس کا کورٹ مارشل ہو، اس کو یہ عہدہ کیسے دیا جا سکتا ہے؟۔ سول ایوی ایشن ڈویژن سے متعلق وہ کس طرح سے فیصلے کر رہے ہیں؟۔ حکومت نے استعفیٰ لے کر انہیں معاون خصوصی کیوں بنایا ہے؟۔ عدالت نے شجاعت عظیم اور دیگر فریقین کو نوٹسز جاری کرتے ہوئے گیارہ جنوری تک جواب طلب کیا ہے۔ واضح رہے کہ شجاعت عظیم کو وزیراعظم کے حکم پر پہلے مشیر ہوا بازی مقرر کیا گیا جس پر سپریم کورٹ نے ایک درخواست کی سماعت کے دوران ان کو اس عہدے سے فارغ کرنے کا حکم دیا تھا۔ شجاعت عظیم نے اس عہدے سے استعفیٰ دے دیا تھا تاہم حکومت نے انہیں مشیر کے بعد وزیراعظم کا معاون خصوصی بنا دیا جس کیخلاف ایک بار پھر سپریم کورٹ میں توہین عدالت کی درخواست دائر ہوئی تھی جس پر سپریم کورٹ نے انہیں کام سے روک دیا ہے۔