نیویارک(مانیٹرنگ ڈیسک) فضائی سفر میں سامان کا گم یا تبدیل ہونا معمول کی بات ہے مگر امریکی ایئرلائن جیٹ بلیو ایئرویز نے انسانوں کو تبدیل کرنے کی روایت ڈال دی ہے، جس پر اسے اب مقدمے کا سامنا ہے۔ برطانوی اخبار دی انڈیپنڈنٹ کی رپورٹ کے مطابق جیٹ بلیو کو ڈومینیکن ری پبلک سے دو بچے امریکہ میں موجود ان کی ماﺅں تک پہنچانے تھے۔ ان میں سے ایک 5سالہ بچے کا نام اینڈی مارٹینیز تھا جسے نیویارک پہنچایا جانا تھا اور دوسرے کو بوسٹن۔ مگر فضائی کمپنی نے اینڈی کو بوسٹن پہنچا دیا اور دوسرے بچے کو نیویارک لیجا کر اینڈی کی ماں کے حوالے کر دیا۔ فضائی کمپنی نے اینڈی کی والدہ میریبل مارٹینیز کا پاسپورٹ بھی اس دوسرے بچے کو دے دیا تاکہ وہ اس پر سفر کر سکے رپورٹ کے مطابق جب مریبل نے اس بچے کو دیکھا تو اس نے جیٹ بلیو کے سٹاف سے کہا کہ یہ میرا بچہ نہیں ہے۔ اس پر انہیں اپنی غلطی کا احساس ہوا اور اڑھائی گھنٹے بعد مریبل کا 215کلومیٹر دور بوسٹن میں موجود اپنے بیٹے اینڈی سے فون پر رابطہ کروا دیا۔ مریبل نے اب جیٹ بلیو کے خلاف مقدمہ دائر کروا دیا ہے جس میں اس نے موقف اختیار کیا ہے کہ ”کمپنی کی اس غلطی سے مجھے شدید نفسیاتی دباﺅ، پریشانی اور خوف کا سامنا کرنا پڑا۔ مجھے لگا کہ میرا بیٹا اغواءہو چکا ہے اور اب میں اسے کبھی نہیں مل پاﺅں گی۔“مریبل کے وکیل سینفرڈ روبنسٹین کا کہنا تھا کہ ”مریبل کے ساتھ جو کچھ ہوا یہ نہیں ہونا چاہیے تھا۔ جیٹ بلیو کو اپنی اس سنگین غلطی پر شرمسار ہونا چاہیے۔“ جیٹ بلیو کے ترجمان کا کہنا تھا کہ ”معاملہ عدالت میں ہے اس لیے ہم اس پر ردعمل نہیں دے سکتے۔“