کابل (ویب ڈیسک) افغان حکومت کی جانب سے تحریک طالبان افغانستان کے 100 قیدیوں کو رہا کردیا گیا ہے۔افغان نیشنل سیکیورٹی کونسل کے ترجمان جاوید فیصل نے بتایا ہےکہ امن مذاکرات کے تحت طالبان کے 100 قیدیوں کو رہا کیا گیا ہے۔ قیدیوں کو ایک ایسے وقت میں رہا کیا گیا ہے جب ایک روز پہلے ہی طالبان نے افغان حکومت کے ساتھ مذاکرات نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔افغان حکومت کی جانب سے قیدیوں کی رہائی میں تاخیر کے باعث طالبان نے بدھ کو ہونے والے مذاکرات میں شرکت نہ کرنے کا اعلان کیا تھا۔ امریکہ کی جانب سے قیدیوں کی رہائی نہ ہونے پر افغان حکومت کو امداد میں کمی کی دھمکی دی گئی تھی جس کے بعد طالبان قیدیوں کی رہائی دیکھنے میں آئی ہے۔خیال رہے کہ فروری میں امریکہ اور طالبان کے مابین طے پانے والے معاہدے میں قیدیوں کاتبادلہ بھی شامل تھا۔ افغان حکومت نے 5 ہزار طالبان قیدیوں کو رہا کرنا تھا جس کے جواب میں طالبان نے افغانستان کے ایک ہزار قیدی چھوڑنے تھے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے نوول کرونا وائرس کا پھیلا ﺅ روکنے کےلئے امن فوجیوں کی تعیناتی اور گردش 30 جون تک معطل کر دی ہے ۔ غیر ملکی میڈیا کے مطابق اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے ترجمان سٹیفنی دوجارک نے ورچوئل پریس بریفنگ میں کہا کہ نوول کرونا وائرس کی منتقلی کے خطرے کو کم کرنے کےلئے سیکرٹری جنرل نے وردی والے اہلکار،انفرادی افسران ، پولیس اور ملٹری یونٹس کی تعیناتی اور گردش کا عمل 30 جون تک معطل کر دیا ہے،ہمارے امن مشن کرونا وائرس کا پھیلا روکنے اور اسکے انسداد کےلئے ہمہ وقت کام کر رہے ہیں، آنیوالے باوردی اہلکاروں کی کرونا وائرس سے پاک حیثیت کو یقینی بنانا ہماری ترجیحات میں شامل ہے تاکہ اقوام متحدہ کے امن فوجیوں کےلئے اس متعدی مرض کے خطرے کا کم کرتے ہوئے ہماری آپریشنل صلاحیتوں کو برقراررکھا جاسکے۔انہوں نے مزید کہا کہ وائرس کے پھیلاؤ کو روکنے کے لئے دباؤ والے حالات میں صرف سخت شرائط کی بنیاد پر حکم نامے کے نفاذ کو جاری رکھتے ہوئے کچھ محدود رعایتوں پر غور کیا جا سکتا ہے ۔