کابل(نیوز ڈیسک)سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے کہا ہے کہ افغانستان پاکستان پر الزام تراشی سے اجتناب کرے اور دونوں ممالک الزامات کی بجائے ایک دوسر ے کے درمیان مربوط تعاون کو مزید بہتر بنائیں۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان اور افغانستان کے مشترکہ ورکنگ گروپس کا پہلا اجلاس کابل میں ہوا، سیکریٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ کی قیادت میں پاکستان کے اعلیٰ سطحی وفد اعلیٰ عسکری اور سول حکام نے پاکستان کی نمائندگی کی جبکہ نائب وزیرخارجہ حکم خلیل کرزئی نے ا فغان وفدکی قیادت کی۔ اجلا س میں پاکستان نے پانچ مشترکہ ورکنگ گروپ تجویز کئے ، ان ورکنگ گروپس کامقصد انسداد دہشتگردی خفیہ معلومات کے تبادلے فوجی معاشی تجارتی اور راہداری روابط اورپناہ گزینوں کی واپسی کیلئے جامع اشتراک عمل پر خصوصی توجہ مرکوز کرنا ہے۔
اجلاس میںسیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے حال ہی میں افغان دارالحکومت کابل میں ہونے والے بم دھماکوں کی مذمت کی اور افغانستان کو بم دھماکوں کی مشترکہ تحقیقات کی پیش کش بھی کی۔ سیکرٹری خارجہ کا کہنا تھا کہ دونوں ملکوں کو ایک دوسرے پر الزام تراشی کی بجائے مربوط تعاون کرنا چاہیے۔
پاک افغان مشترکہ ورکنگ گروپ کے پہلے اجلاس کے حوالے سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ اجلاس کے دوران دونوں ممالک کے د رمیان ملاقات انتہائی خوشگوارماحول میں ہوئی اور پاک افغان مشترکہ ایکشن پلان پر مثبت پیش رفت ہوئی ہے۔ اجلاس کے دوران انسداددہشتگردی،تشدد،امن اورمہاجرین کی واپسی پربات چیت اور امن اوریکجہتی کیلئے پاک افغان ایکشن پلان پربھی تفصیلی گفتگوکی گئی۔ اعلامیے کے مطابق دونوں ممالک نے اہم امورپربات چیت جاری رکھنے پراتفاق کیا ہے اور اس عمل کو مزید وسعت دینے کے لئے ورکنگ گروپ کا آئندہ اجلاس 9 اور 10 فروری کواسلام آبادمیں ہوگا۔
واضح رہے کہ دونوں ممالک کے درمیاں یہ اجلاس ایک ایسے وقت ہوا ہے جب افغانستان کی طرف سے کابل میں ہونے والے حالیہ دہشت گرد واقعات میں پاکستان پر الزامات عائد کئے جار ہے ہیں ۔