counter easy hit

بریکنگ نیوز:یہ تو ہونا ہی تھا ۔۔۔۔۔ طالبان کے چین سے مذاکرات کی خبر نے پوری دنیا میں ہلچل مچا دی

بیجنگ(ویب ڈیسک) چینی حکام نے طالبان رہنماؤں کو بیجنگ میں دو روزہ مذاکراتی دور کی دعوت دے دی۔تفصیلات کے مطابق افغان امن عمل پر بات چیت کا دور قطر اور روس کے بعد اب چین میں بھی ہوگا، جس کا مقصد سالوں سے جاری افغان جنگ کا خاتمہ ہے۔

غیر ملکی خبر رساں ادارے کے مطابق افغان طالبانکے ترجمان سہیل شاہین نے کہا ہے کہ افغانستان میں جنگ بندی کے سیاسی حل سے متعلق بات چیت کا اگلا دور چین میں ہوگا۔ ترجمان افغان طالبان کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا ہے کہ ملا برادر کی سربراہی میں طالبان وفد کی افغانستان کے لیے چینی نمائندہ خصوصی اور قطر میں چینی سفیر ڈنگ ژان سے ملاقات ہوئی جس میں اگلے ہفتے بیجنگ میں ہونے والے بین الافغان مذاکرات اور امن عمل پر بات چیت کی گئی۔ ‏بین الافغان امن مذاکرات کا دو روزہ اجلاس آئندہ ہفتے چین میں ہو گا، ‏امن مذاکرات 28 اور 29 اکتوبر کو ہوں گے۔ ذرائع کے مطابق افغان نائب صدر سرور دانش کی سربراہی میں 25 رکنی افغان وفد کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ ‏دوحا مذاکرات کے بعد سے یہ طالبان اور افغان رہنماؤں کے درمیان ہونے والی پہلی ملاقات ہو گی۔‏ ذرائع کا یہ بھی بتانا ہے کہ 25 اکتوبر کو ماسکو میں پاکستان، روس، امریکا اور چین کے درمیان افغان امن عمل کے سلسلے میں اہم میٹنگ ہو گی، ماسکو میں ہونے والی میٹنگ میں پاکستان کا کردار کلیدی ہو گا۔ ترجمان افغان طالبان ذبیح اللہ مجاہد نے اپنے بیان میں کہا کہ طالبان وفد ملا برادر کی سربراہی میں چین کی دعوت پر کانفرنس میں شرکت کرے گا۔ سہیل شاہین نے کہا کہ اجلاس میں تمام شرکاء انفرادی حیثیت میں شریک ہوں گے اور افغان مسئلے کےحل کے لیے ذاتی رائے دیں گے، بیجنگ ملاقات ماسکو اور قطر کانفرنس کا تسلسل ہے۔ اطلاعات ہیں کہ آئندہ ہفتے ہونے والی اس ملاقات میں سرکردہ افغان دھڑوں اور شخصیات کو بھی مدعو کیا گیا ہے، چین پہلے بھی طالبان اور افغان شخصیات کے درمیان بات چیت کی میزبانی کر چکا ہے۔اس بات چیت کا اہتمام ایک ایسے وقت ہو رہا ہے جب افغانستان کے لیے امریکی ایلچی زلمے خلیل زاد بھی اس ہفتے یورپ، نیٹو اور اقوام متحدہ کے اتحادی ملکوں سے مشاورت کے دورے پر ہیں۔امریکی محکمہ خارجہ کے مطابق زلمے خلیل زاد روس اور چین کے نمائندوں سے بھی مشاورت کریں گے۔ امریکا اور طالبان کے درمیان امن بات چیت کا سلسلہ ستمبر میں معطل ہو گیا تھا۔ امریکی صدر نے اس کی وجہ طالبان کی طرف سے جاری قتل و غارت گری کو قرار دیا تھا۔خیال رہے کہ ایک طرف مذاکرات تو دوسری طرف حملوں کا سلسلسہ بھی جاری ہے، گذشتہ ہفتے افغان صوبے قندوز میں طالبان کے پولیس چیک پوسٹ پر حملے کے نتیجے میں 15 پولیس اہلکار ہلاک ہوئے تھے۔

Afghan Taliban, and, china, talks, shooke, the, whole, world

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website