کابل / نیویارک: افغان طالبان نے سابق صدر حامد کرزئی کو مکار انسان قرار دے دیا۔
افغان صوبائی پولیس کے ترجمان عبدالاحدولی زادہ نے بتایا کہ صوبہ ہرات کے ضلح ادرا سکین میں شہریوں کی گاڑی سڑک کے کنارے نصب بم سے ٹکرا گئی جس کے نتیجے میں زوردار دھماکا ہوا اور گاڑی میں سوار تمام 7 شہری موقع پرجاں بحق ہوگئے ہلاک ہونے والے تمام شہریوں کا تعلق ایک ہی خاندان سے تھا۔ ترجمان نے دھماکے کے ذمے داری طالبان پرعائد کی ہے۔
افغان صوبے قندھار کے ضلع اسپن بولداک میں ایک کار بم دھماکے میں قبائلی سردار فیض اللہ خان سمیت 2 افراد جاں بحق ہوگئے۔ ننگرہار میں جھڑپ کے دوران طالبان کا شیڈو ضلعی گورنر ہلاک ہوگیا۔ پولیس کے مطابق عمر کے نام سے معروف شیڈو گورنر ضلع خوگیانی میں جھڑپ میں مارا گیا۔ اقوام متحدہ کے اندازوں کے مطابق جھڑپوں کے باعث 90 ہزار کے قریب افراد بے گھر ہو چکے ہیں جب کہ مزید ساڑھے 4 لاکھ افغان شہریوں کے بے گھر ہونے کا امکان ہے۔
افغان وزارت دفاع کے ترجمان محمد رادمانش کا کہنا ہے کہ صوبہ قندوز میں سیکیورٹی فورسز اور طالبان کے درمیان شدید جھڑپیں جاری ہیں، شدت پسندوں نے ایک اہم شاہرہ کو بند کر رکھا ہے، خوف و ہراس پھیلنے سے شہر کی آبادی کے نقل مکانی پر مجبور ہونے کا خدشہ ہے ، طالبان کے مقابلے کے لیے سرکاری کمک بھیج دی گئی ہے اور صوبے کے دفاع کو مضبوط بنانے کے لیے اسپیشل فورسزکے دستے بھی فوری طور پر روانہ کر دیے گئے ہیں۔
افغان طالبان نے سابق صدر حامد کرزئی کو مکار انسان قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ ان کا طالبان کو بھائی کہنا اہمیت نہیں رکھتا، ایرانی میڈیا سے گفتگو میں افغان طالبان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے کہا کہ طالبان نے حکمت یار کے حالیہ بیان کے بارے میں کچھ بھی نہیں کہا ہے اور اس کا جواب خاموشی سے دیا ہے۔ وائٹ ہاؤس کے مطابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے افغانستان میں مزید فوجی بھیجنے یا نہ بھیجنے کے بارے میں ابھی تک کوئی فیصلہ نہیں کیا۔ وائٹ ہاؤس کے ترجمان شین اسپائسر کے مطابق امریکی حکومت افغان مشن اور اس کی حکمتِ عملی کے حوالے سے غور وخوض کر رہی ہے۔ شین اسپائسر نے اپنا یہ بیان نیویارک ٹائمز اور واشنگٹن پوسٹ کی ان خبروں کے بعد دیا ہے جن کے مطابق امریکا طالبان کو مذاکرات کی میز پر واپس لانے کے لیے اپنے مزید تین سے پانچ ہزار تک فوجی افغانستان میں تعینات کرنے کا سوچ رہا ہے۔