اسلام آباد(ایس ایم حسنین) افغان طالبان نے انٹراافغان مذاکرات میں متحرک کرداراداکرنے کے بعد عالمی سفارتکاری میں بھی بھرپور حصہ لینا شروع کردیا ہے۔ طالبان ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتخاب میں کامیابی اور ان کی صحت کیلئے نیک خواہشات کا اظہار کیا گیا ہے۔ امارت اسلامی افغانستان کے ترجمان ذبیح اللہ مجاہد نے امریکی نیٹ ورک کو ٹیلی فون پر انٹرویو دیتے ہوئے کہا، ”ہم پرامید ہیں کہ ڈونلڈ ٹرمپ صدارتی الیکشن جیت جائیں گے اور افغانستان سے تمام امریکی فوجیوں کو نکال لیں گے۔‘‘ طالبان کی جانب سے صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی کورونا کے باعث خرابی صحت بھی تشویش کا اظہار کیا گیا۔ ایک دوسرے طالبان راہنما کا امریکی خبررساں ادارے سے گفتگو کرتے ہوئے کہنا تھا، ”جب ہم نے ٹرمپ کو کووڈ 19 لاحق ہونے کے بارے میں سنا تو ہم ان کی صحت کے بارے میں پریشان ہو گئے تھے۔ لیکن لگتا ہے کہ اب ان کی صحت بہتر ہو رہی ہے۔ واضح رہے افغان طالبان کی جانب سے صدر ٹرمپ کی یہ حمایت ان کے اس بیان کے بعد سامنے آئی جس میں انہوں نے کہا تھا کہ کرسمس تک افغانستان سے تمام فوجیوں کو نکال لیا جائے گا۔ ٹرمپ ایک عرصے سے یہ وعدہ کرتے آئے ہیں کہ وہ تمام امریکی فوجیوں کو افغانستان سے واپس بلا لیں گے۔ دوسری جانب صدر ٹرمپ کی انتخابی مہم چلانے والوں کی طرف سے طالبان کی اس حمایت کو مسترد کر دیا گیا ہے۔ ٹرمپ کی انتخابی مہم کے ترجمان ٹم مورٹو نے خبررساں ادارے کو بتایا طالبان کو یہ جان لینا چاہیے کہ صدر ہر طرح سے امریکی مفادات کا تحفظ کریں گے۔
امریکی فوجیوں کے انخلا کا وعدہ
گزشتہ بدھ کے روز صدر ٹرمپ نے ایک ٹویٹ میں کہا تھا، ”وہاں صرف تھوڑی تعداد میں اہلکار موجود رہیں گے، باقی سب کو کرسمس تک واپس بلا لیا جائے گا۔‘‘
طالبان نے ان کے اس بیان کا خیرمقدم کیا اور ساتھ ہی اس اعلان کو امریکا کے ساتھ ہونے والے امن معاہدے پر عمل درآمد کے حوالے سے مثبت پیش رفت قرار دیا تھا۔
رواں برس فروری میں طالبان اور امریکا کے درمیان بیس سالہ جنگ ختم کرنے کے حوالے سے قطر میں ایک معاہدہ طے پایا تھا۔ اس وقت طالبان اور افغان حکومت کے نمائندے دوحہ میں مذاکرات جاری رکھے ہوئے ہیں لیکن ان مذاکرات میں ابھی تک کوئی واضح پیش رفت نہیں ہو سکی ہے۔
امریکا نے سن دو ہزار ایک میں نائن الیون حملے کے بعد افغانستان میں اپنی فوجیں اتار دی تھیں۔