اسلام آباد…..افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان امن مذاکرات کے حوالے سے 4 ملکی اسٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس آج اسلام آباد میں ہو گا ۔ اجلاس میں پاکستان، افغانستان، چین اور امریکا کے نمائندے شرکت کریں گے۔افغان مفاہمتی عمل کے حوالے اسلام آباد میں ہونے والے اجلاس میں سیکریٹری خارجہ اعزاز چوہدری پاکستان، جبکہ افغان نائب وزیر خارجہ حکمت کرزئی افغانستان کی نمائندگی کریں گے، اجلاس میں امریکا کی طرف سے پاکستان اور افغانستان کیلئے امریکی نمائندہ خصوصی رچرڈ اولسن جبکہ چین کے نمائندہ خصوصی سن یوژی شریک ہوں گے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں افغان حکومت اور افغان طالبان کے درمیان مذاکرات کی بحالی، افغان طالبان سے رابطوں کے تسلسل اور حکمت عملی پر تفصیلی بات چیت کی جائے گی۔پاکستان کی طرف سے یقین دلایا جائے گا کہ افغان امن و استحکام پاکستان کی اولین ترجیع ہے، تاہم افغان امن کا دارومدار افغانوں کے آپس کے تعلقات پر منحصر ہے۔ اجلاس میں شریک ممالک انفرادی طور پر بھی افغان مفاہمتی عمل اور خطے میں پائیدارامن کیلیے کردار ادا کرنے کا عزم کریں گے۔ افغان مفاہمتی عمل سے متعلق 4 ملکی اجلاس گزشتہ سال 9 دسمبر کو اسلام آباد میں منعقدہ ہارٹ آف ایشیاء کانفرنس کے موقع پر ہوا، جس میں وزیر اعظم نواز شریف، افغان صدر اشرف غنی، چینی وزیر خارجہ وانگ یژی اور امریکی نائب وزیر خارجہ انتونی جے بلن کن نے اپنے وفود کی نمائندگی کی، اجلاس میں افغان حکومت اور طالبان دھڑوں کے درمیان مذاکرات اور پر تشدد سرگرمیوں میں کمی اور خاتمے کی حمایت کی گئی۔اس سے قبل پاکستان نے افغان صدر اشرف غنی کی درخواست پر گزشتہ سال 7 جولائی کو مری میں افغان مذاکرات کی میزبانی کی جس میں امریکا اور چین کے نمائندے بھی شریک ہوئے، افغان مذاکرات کا دوسرا دور 31 جولائی 2015 کو پاکستان ہی میں ہونا تھا لیکن طالبان رہنما ملا عمر کی موت کی خبر کے بعد ان مذاکرات کو منسوخ کر دیا گیا۔