باجوڑ ایجنسی: پاک فوج نے افغانستان سے دہشتگردوں کا سرحدی چوکی پر حملہ پسپا کرتے ہوئے 10 حملہ آوروں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے کیپٹن اور ایک سپاہی شہید، چار جوان زخمی ہو گئے۔
افغانستان سے دہشت گردوں کے باجوڑ ایجنسی میں سرحدی چیک پوسٹ پر حملے میں پاک فوج کا ایک افسر اور ایک جوان مادر وطن پر قربان ہو گئے۔ پاک فوج نے انتہائی موثر جوابی وار کرتے ہوئے 10 دہشت گردوں کو ہلاک کر دیا۔ پاک فوج کے شعبہ تعلقات عامہ (آئی ایس پی آر) کے مطابق افغانستان سے دہشتگردوں کی فائرنگ سے کیپٹن جنید حفیظ اور سپاہی رحم شیر جام شہادت نوش کر گئے جبکہ 4 جوان زخمی ہوئے۔ کیپٹن جنید حفیظ شہید کی عمر صرف 24 سال تھی اور انہوں نے 2013ء میں کمیشن حاصل کیا تھا۔ شہید کیپٹن ٹوبہ ٹیک سنگھ سے تعلق رکھتے تھے اور برما ٹاؤن اسلام آباد میں رہائش پذیر تھے۔ جبکہ این ایل آئی کے 27 سالہ سپاہی رحم شیر مردان کے رہائشی تھے۔ ان کے سوگواران میں بیوہ اور دیگر رشتہ دار شامل ہیں۔
پاک فوج کی جوابی کارروائی سے فرار ہونے والے 10 دہشتگرد مارے گئے جبکہ کئی زخمی حالت میں بھاگ گئے۔ آئی ایس پی آر کا کہنا ہے کہ افغان حکومت کی اپنے سرحدی علاقوں میں کوئی رٹ نہیں ہے بلکہ دہشت گردوں کو حملے کیلئے سہولیات فراہم کی جاتی ہیں۔ اس سے قبل رواں ماہ 9 نومبر کو بھی افغان سرزمین سے دہشتگردوں نے پاکستانی چیک پوسٹ پر حملہ کیا تھا۔ راجگال وادی میں حملے کے نتیجے میں سپاہی محمد الیاس شہید ہو گئے تھے جبکہ پاک فوج نے بھرپور کارروائی کرتے ہوئے 5 دہشتگردوں کو مار گرایا تھا۔
پاک فوج کے ترجمان نے اس حملے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا تھا کہ دہشتگرد حملوں کی وجہ افغانستان کے کئی علاقوں میں حکومت کا کنٹرول نہ ہونا ہے۔ دہشتگردوں نے حملہ افغانستان کی حدود سے کیا۔ یاد رہے کہ پاک افغان بارڈر کو محفوظ بنانے کیلئے پاکستان کی جانب سے باڑ لگانے اور چیک پوسٹیں بنانے کا کام تیزی سے جاری ہے۔ 2344 کلومیٹر طویل باڑ لگائی جائے گی جبکہ 750 قلعے تعمیر کئے جائیں گے جن میں سے 95 قلعے مکمل ہو چکے ہیں اور 82 زیرِ تعمیر ہیں۔ 2344 کلومیٹر طویل سرحد میں سے 43 کلومیٹر پر باڑ لگانے کا کام مکمل ہو چکا ہے۔