افغانستان کے وزیر مملکت برائے ڈیزاسٹر مینجمنٹ اینڈ ہیومن افیئرز کے ترجمان عمر محمدی نے بتایا کہ ملک کے مختلف علاقوں میں گزشتہ 3 روز سے جاری برف باری اور برفانی تودے گرنے سے100 افراد ہلاک ہوچکے ہیں،جبکہ ڈھائی ہزار ایکڑ رقبے پر پھیلی فصلیں بھی تباہ ہوگئیں۔
انہوں نے مزیدکہا کہ برفانی تودوں کی زد میں آکر 550 سے زائد جانور بھی مارے گئے جبکہ 150 سے زائد گھر بھی تباہ ہوگئے،انہوں نے بتایا کہ متاثرہ علاقوں میں امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔ صوبہ پروان میں اتوار کے روز برفانی تودہ گرنے کا واقعہ پیش آیا جس کے نتیجے میں 16 افراد ہلاک اور 8 زخمی ہوئے، گورنر نے مزیدبتایا کہ متاثرہ علاقوں میں مزید ریسکیو ٹیمیں بھیجی گئی ہیں تاہم شدید برف باری کی وجہ سے سڑکیں بلاک ہونے سے دور دراز کے علاقوں سے رابطہ منقطع ہوگیا ہے جس کے باعث اطلاعات موصول ہونے میں تاخیر ہورہی ہے اور خدشہ ہے کہ ہلاکتوں میں مزید اضافہ ہوجائے گا۔ کل بھی ملک بھر میں ہونے والی شدید برف باری کی وجہ سے افغانستان کی حکومت نے ملک میں عام تعطیل کا بھی اعلان کیا تھا۔واضح رہے کہ افغانستان کے تمام 22 صوبوں میں سخت سردی کی لہر جاری ہے یہاں تک کہ غیر متوقع طور پر صوبہ قندہار میں بھی برف باری ہورہی ہے۔