واشنگٹن: امریکی سیکریٹری خارجہ مائیک پومپیو نے افغانستان کے ہمسایہ ممالک پر زور دیا کہ وہ طالبان کے ساتھ مذاکرات کرنے کی کوششوں میں افغان صدراشرف غنی کا ساتھ دیں۔
اچانک افغانستان کے دورے پر آنے والے امریکی وزیر خارجہ نے کابل کے صدارتی محل میں افغان صدر سے ملاقات کی اس موقع پر افغان آرمی چیف عبدالسلام رحیمی بھی موجود تھے۔
ملاقات میں مائیک پومپیو کا کہنا تھا کہ امریکا نہ صرف مجوزہ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے بلکہ اس میں حصہ لینے کا بھی خواہشمند ہے۔
تاہم انہوں نے واضح کیا کہ مذاکرات افغانستان کی سربراہی میں ہی منعقد ہوں گے اور امریکا صرف اس میں اختلافات کے خاتمے کے لیے کردار ادا کرے گا، اور افغانستان کے ہمسایہ ممالک کی جانب سے اس مذاکراتی عمل کی حمایت کی حوصلہ افزائی کرے گا۔
مائیک پومپیو کا مزید کہنا تھا کہ ہمیں پاکستان سمیت خطے کے تمام عناصر کی حمایت درکار ہے، اور اس بات کو سمجھنے کی ضرورت ہے تا کہ افغانستان میں ہونے والے عام انتخابات میں افغان عوام کی آواز سنی جائے۔
اس کے علاوہ انہوں نے معاون سیکریٹری خارجہ ایلس ویلز کی بات دہراتے ہوئے کہا کہ خطے کے کئی اتحادیوں کی جانب سے مثبت پیش رفت دیکھنے میں آئی ہے۔
بعد ازاں امریکی سیکریٹری خارجہ کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں افغان صدر اشرف غنی کا کہنا تھا کہ امن مذاکرات کی کوششوں میں تعاون فراہم کرنے والے تمام فریقین کو محتاط انداز میں کام کرنے کی ضرورت ہے۔
ان اک مزید کہنا تھا کہ اگر ہم یہ سوچتے ہیں کہ 40 سال سے جاری بحران کا خاتمہ ایک دن میں ممکن ہے تو اس کا مطلب یہ کہ ہم خواب دیکھ رہے ہیں۔
خیال رہے کہ امریکا کی جنوبی اوروسط ایشیائی امورکی معاون سیکریٹری خارجہ ایلس ویز کا کہنا تھا کہ یہ اہم ہے کہ پاکستان اور افغانستان تعلقات میں بہتری آئی ہے تاکہ خطے میں مصالحت کے لئے متحد کوششیں کی جاسکیں۔
ان کا مزید کہنا تھا کہ ہم پاکستانی حکومت کی جانب سے دہشت گردی کی روک تھام کے سلسلے میں مزید اقدامات ہوتے دیکھنا چاہتے ہیں۔
واضح رہے کہ امریکی سیکریٹری خارجہ کا حالیہ دورہ افغانستان ان کےمنصب سنبھالنے کے بعد ایشیائی ممالک کے دورے کا تسلسل ہے۔