کراچی: سابق کپتان شاہد آفریدی کو یقین ہے کہ پاکستان آسٹریلیا کے خلاف سیریز میں کامیابی سے نئی تاریخ رقم کرسکتا ہے،گرین کیپس پہلے ہی برسبین میں شکست کی وجہ سے تین میچز کی سیریز میں 0-1 کے خسارے سے دوچارہیں، دونوں ٹیموں میں دوسرامیچ 26 دسمبر سے میلبورن میں شروع ہوگا۔
’’ایکسپریس ٹریبیون‘‘ سے بات چیت میں شاہد آفریدی نے کہا کہ ہمارے پاس آسٹریلیا کو اس کے ملک میں شکست دینے کا سنہری موقع موجود ہے، پہلے ٹیسٹ میں گرین کیپس نے زبردست فائٹ کی، خاص طور پر اسد شفیق نے غیرمعمولی سنچری بنائی، اس کارکردگی سے ٹیم کا مورال کافی بلند ہوا ہوگا۔اسٹار آل راؤنڈر نے یقین ظاہر کیا کہ اگلے دونوں میچز میں گرین کیپس کنڈیشنز سے لطف اندوز ہوںگے،میلبورن اور سڈنی کی وکٹیں ان کے لیے موزوں ہیں، وہاں پر پاکستانی بیٹسمینوں اور بولرز دونوں کو ہی مدد ملے گی، مجھے یقین ہے کہ ہم اگلے دونوں میچز جیت سکتے ہیں۔ شاہد آفریدی کو فاسٹ بولر محمد عامر سے بھی میچ وننگ پرفارمنس کی توقع ہے، انھوں نے کہاکہ میں نے ورلڈ ٹوئنٹی 20 میں محمد عامر کی سلیکشن کے لیے حمایت کی تھی کیونکہ مجھے محسوس ہوتا تھا کہ وہ ہمارے لیے اثاثہ ثابت ہوں گے، انھوں نے اپنی حرکت پر پچھتاوا بھی ظاہر کیا تھا، میرے خیال میں عامرکی پرفارمنس میں بہتری آرہی ہے، انھوں نے برسبین میں بیٹ اور بال دونوں کے ساتھ اچھا پرفارم کیا، امید ہے کہ وہ اگلے دونوں ٹیسٹ میچز میں فتح گر کارکردگی کا مظاہرہ کرسکتے ہیں۔شاہد آفریدی نے شرجیل خان کو ٹیسٹ کرکٹ میں موقع دینے کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ جب پی ایس ایل میں انھوں نے پشاور زلمی کے خلاف سنچری اسکور کی تو میں نے ان کی قومی ٹیم میں شمولیت کی حمایت کردی تھی، مجھے یقین ہے کہ وہ ٹیسٹ لیول میں بھی کامیاب ہوسکتے ہیں۔شاہد آفریدی اس وقت پاکستان سپر لیگ کے دوسرے ایڈیشن پر توجہ مرکوز کیے ہوئے ہیں، انھوں نے کہا کہ میں پشاورزلمی کی جانب سے عمدہ پرفارم کرنا چاہتا ہوں، بنگلہ دیش پریمیئر لیگ میں اپنی بولنگ سے مطمئن تاہم میں بیٹ کے ساتھ زیادہ حصہ ڈالنا پسند کروں گا۔اسٹار آل راؤنڈر نے واضح کیاکہ الوداعی میچ کے حوالے سے پی سی بی ایگزیکٹیوکمیٹی کے چیئرمین نجم سیٹھی سے میٹنگ ملتوی ہوچکی ہے۔ شاہد آفریدی نے پی ایس ایل منتظمین کی ایونٹ کا فائنل لاہور میں منعقدکرنے کی کوششوں کو سراہتے ہوئے امید ظاہر کی کہ پشاور زلمی نہ صرف فائنل میں پہنچے گی بلکہ ان کے تمام غیرملکی پلیئرز پاکستان آکر بھی کھیلیں گے۔انھوں نے کہا کہ جو غیرملکی کھلاڑی ہمارے ساتھ گذشتہ سیزن میں کھیلے وہ لیگ سے کافی لطف اندوز ہوئے اور ان سے اچھا تعلق قائم ہوا، مجھے امید ہے کہ جب فائنل کاوقت قریب آئے گا تب تک ملک کے حالات مزیدبہتر ہوچکے ہوں گے۔