نئی دہلی (کامران غنی) کویت میں مقیم معروف شاعر اور نثر نگار افروز عالم کی ترتیب کردہ کتاب ”کویت میں ادبی پیش رفت” جلد ہی منظر عام پر آنے والی ہے۔یہ کتاب اپنے موضوع اور مضامین کے اعتبار سے نہ صرف یہ کہ منفرد ہے بلکہ تحقیقی نوعیت سے بھی دستاویزی حیثیت کی حامل ہے۔ یہ کتاب افروز عالم کی آٹھ سالہ طویل محنت اور عرق ریزی کا نتیجہ ہے۔ مرتب نے کویت کے دو اہم مؤرخین مسرت جبیں زیبا اور سعید روشن کے حوالے سے فضل کریم اختر کو سرزمین کویت کا پہلا اردو شاعر تسلیم کیا ہے۔فضل کریم اختر نے تقریباً چھ دہائی قبل برصغیر سے کویت کا سفر کیا تھا۔
افروز عالم”عرض مرتب” میں رقم طرازہیں :”فضل کریم اختر کے ساتھ یکے بعد دیگرے بالغ ذہن لکھاری “کان پر رکھ کر قلم نکلے ” اور صحرائے کویت کو گل زار کرتے ہوئے قوس ِقزح کی طرح فحاحیل سے جہرا تک پھیل گئے ۔چلتے پھرتے اُڑتے تیرتے تلاش رزق میں جب یہ اہل ِاردو کویت کی سرزمین پر پہنچے تو اس میں اِکا دُکا ہی شاعر شامل تھے ۔ رفتہ رفتہ یہ سلسلہ طویل سے طویل تر ہوتا چلا گیا۔”
اس کتاب میں کویت کے تقریباً 200 قلم کاروں کی شعری و نثری تصنیفات کے علاوہ کویت سے ماضی اور حال میں شائع ہونے والے اردو اخبارات و رسائل کا بھی جائزہ پیش کیا گیا ہے۔
کتاب کے دیباچہ میں استنبول یونیورسٹی، ترکی کے صدر شعبۂ اردو پروفیسر ڈاکٹر خلیل طوقار نے رسائل و جرائد کی اشاعت میں درپیش مختلف مسائل کا ذکر کرتے ہوئے کویت جیسے چھوٹے سے ملک سے متعدد رسائل وجرائد کی اشاعت پر خوشگوار حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کتاب کے مرتب کو مبارکباد پیش کی ہے۔کتاب میں تحقیقی مضامین کے علاوہ کویت میں مقیم قلم کاروں کے افسانے، کالم، مزاحیہ مضامین اور ایک خاکہ بھی شامل کیا گیا ہے۔ یہ کتاب ایجوکیشنل پبلشنگ ہائوس، دہلی سے انتہائی آب و تاب کے ساتھ شائع ہوکر عنقریب منظر عام پر آنے والی ہے۔
باذوق قارئین پبلشر کے یہاں سے اس کتاب کی پیشگی بکنگ کرا سکتے ہیں۔ مزید تفصیلات کے لیے مرتب سے ان کے موبائل 00965-66272697 یا ان کی ای میل آئی ڈی afrozalammekerani@yahoo.com پر رابطہ کیا جا سکتا ہے۔