تقریبا 27 سال قبل ایک بھارتی جوڑے نے غربت سے تنگ آ کر اپنی نومولود بیٹی کو ایک چرچ کے سپرد کر دیا تھا جہاں سے جرمنی کی ایک خاتون جنیت نے اسے گود لے لیا تھا۔
نئی دہلی: (ویب ڈیسک) بھارتی میڈیا کے مطابق 27 سال قبل بھارتی علاقے نوڈیہ کے غریب والدین نے اپنی بیٹی کو دیکھ بھال کیلئے ایک چرچ کے حوالے کیا جہاں پر جرمنی سے آئی ہوئی خاتون نے اس بچی کو گود لے لیا اور اسے اپنے ساتھ لے کر روانہ ہو گئی۔ یہ بچی ساری زندگی جرمنی میں ہی پلی بڑھی۔ گود لینے والی ماں نے اس بچی کا نام ساریکا رکھا۔ ساریكا جب جوان ہوئی تو اس کی لے پالک ماں نے اس کے اصلی ماں باپ کے بارے میں بتا دیا۔ اس کے بعد ساریکا جنم دینے والے ماں باپ سے ملنے کیلئے بیتاب ہو گئی۔ کئی مرتبہ سمجھانے پر بھی وہ ہندوستان آ کر اپنی اس ماں سے ملنے کیلئے بضد ہو گئی۔ادھر جھارکھنڈ میں ساریکا کی حقیقی ماں بھی اس سے ملنے کے لئے کئی بار چرچ سے درخواست کر چکی تھی۔ آخر کار چیریٹی آف مشنری کی کوشش سے ساریكا 27 سال بعد جنم دینے والی اپنی ماں سے ملنے جھارکھنڈ پہنچ گئی۔ سات سمندر پار کرکے آئی بیٹی کو تین دہائی بعد دیکھا تو ماں نے بھی اپنی باہیں پھیلا دیں۔ اس موقع پر انتہائی جذباتی مناظر دیکھنے میں آئے۔ دونوں ایک دوسرے کو ایسے پکڑے ہوئے تھیں جیسے وہ اب کبھی جُدا نہیں ہونا چاہتی ہوں۔ ساریكا انگریزی میں کچھ بول رہی تھی لیکن ماں زبان نہیں سمجھنے کے بعد بھی اس کے جذبات سمجھ پا رہی تھی۔ ساریکا نے جو کہا اس کا ترجمہ کرکے ماں کو سنایا گیا۔ ساریکا نے کہا کہ ماں 17 دسمبر کو میری سالگرہ ہے۔ میں یہاں سالگرہ منانے آئی ہوں۔ یہ میری زندگی کا سب سے زیادہ یادگار دن بن گیا ہے کیونکہ میں اس ماں سے مل رہی ہوں جس نے مجھے جنم دیا۔ میں یہ دن کبھی بھلا نہیں سکتی ہوں۔