اسلام آباد (نیوز ڈیسک )وزیراعظم عمران خان نے قوم کیلئے پیغام جاری کرتے ہوئے کہاہے کہ اب وقت آ گیاہے کہ قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کو عزت بخشنا بند کر دیں جنہوں نے ہماری قوم کو تباہ کیا ۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پر پیغام جاری کرتے ہوئے کہا کہ ” اب وقت آ گیاہے کہ قوم منی لانڈرنگ کرنے والوں کو عزت بخشنا بند کریں جنہوں نے ہماری قوم کو تباہ کیا اور عوام کو غربت میں دھکیلا اور وہ اب جمہوریت کے پیچھے پناہ لینا چاہتے ہیں ، اب انہیں کوئی پروٹوکول نہیں دیا جائے گا ، عوام کا پیسہ لوٹنے والوں کو کہاں ایسا خصوصی ٹریٹمنٹ ملتا ہے ؟ ، اب وقت آ گیاہے کہ ان کے ساتھ مجرموں والا سلوک کیا جائے ۔ خیال رہے کہ گزشتہ رات قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان کا کہنا تھا کہ اب تک ان پر ملک کو بحران سے نکالنے کا دباؤ تھا لیکن اب وہ ملک کو تباہی کے دہانے پر پہنچانے والوں کو نہیں چھوڑیں گے۔انہوں نے کہا کہ پرویز مشرف کے 8 سال کے دور میں 2 ارب ڈالرز کا غیرملکی قرضہ بڑھا لیکن آصف زرداری اور نواز شریف کے ادوار میں بیرونی قرضہ 41 ارب سے97 ارب ڈالر ہوگیا جب کہ ان دس سالوں میں ملکی قرضہ چھ ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہوا۔عمران خان نے کہا کہ انکوائری کمیشن کے ذریعے ان 10 سالوں میں لیے گئے قرضے کی تحقیقات کی جائے گی جس میں انٹیلی جنس بیورو (آئی بی)، وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے)، فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر)، سیکیورٹیز اینڈ ایکسچینج کمیشن آف پاکستان (ایس ای سی پی) اور انٹیلیجنس ادارے آئی ایس آئی کے نمائندے شامل ہوں گے۔انہوں نے کہا کہ انکوائری کمیشن کے ذریعے پتا لگائیں گے، یہ 24 ہزار ارب روپے کا قرضہ کیسے چڑھا، قوم کو پتا ہونا چاہیے کہ انہوں کے ملک کےساتھ کیا کیا، میری جان بھی چلی جائے ان چوروں کو نہیں چھوڑوں گا، پاکستانی قوم کا مجھ پر اعتماد ہے، ایف بی آر کو ٹھیک کروں گا۔ ان کا کہنا تھا کہ جب سے اقتدار ملا ہے پہلے دن سے مخالفین کہتے ہیں کہاں ہے نیا پاکستان؟ بڑے بڑے برج جو آج جیل کے اندر ہیں، یہ تبدیلی ہے، پاکستان میں کوئی سوچ بھی نہیں سکتا تھا کہ اتنے بڑے برج جیل میں ہوں گے، یہ ہے قانون کی بالادستی جو آہستہ آہستہ نظر آرہی ہے۔وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ نیب میرے نیچے نہیں، آج کی عدلیہ آزاد ہے، نیب کا چیئرمین ہمارا لگایا ہوا نہیں بلکہ ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے لگایا ہے۔انہوں نے کہا کہ پہلے دن سے اپوزیشن نے مجھے پارلیمنٹ میں تقریر نہیں کرنے دی، اپوزیشن پر کیسز میں نے نہیں بنائے، آصف زرداری کے خلاف میگا منی لانڈرنگ کا کیس (ن) لیگ نے بنایا، شہبازشریف کے خلاف بھی کیس ہم نے نہیں بنایا۔وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ اپوزیشن کے خلاف کیسز پی ٹی آئی نے نہیں بنائے پھر شور کیوں مچاتے ہیں؟ اپوزیشن چاہتی ہے ان کو این آر او دیا جائے، دو این آر اوز کی قیمت ملک نے ادا کی، ن لیگ اور پیپلزپارٹی نے میثاق جمہوریت پر دستخط کیے، میثاق جمہوریت سے دونوں جماعتوں نے طے کیا تھا ایک دوسرے کومدت پوری کرنے دیں گے اور دونوں نے کھل کر کرپشن کی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ آج شور مچ رہا ہے کہ زرداری جیل میں ہے، ن لیگ اور پیپلزپارٹی اکٹھی ہوگئی، ن لیگ نے اپنے دور میں آصف زرداری کو جیل میں ڈالا تھا، ان دونوں کی حکومتیں کرپشن کی وجہ سے ختم ہوئیں۔انہوں نے کہا کہ 2008 کے بعد ملک پر جو قرضہ چڑھا، اس کی وجہ دونوں جماعتوں کی کرپشن ہے، دونوں جماعتوں نے کرپشن کرکے پیسا ہنڈی کے ذریعے باہر بھجوایا، ن لیگ نے 10 سال میں چار کمپنیوں سے 30 کمپنیاں بنائیں، زرداری کی ایک سو ارب روپے کی منی لانڈرنگ سامنے آئی، ایک خاتون پانچ لاکھ ڈالرز باہر لے جاتے ہوئے پکڑی گئی، وہ 75 مرتبہ باہر جاچکی تھی، اندازہ لگائیں کہ وہ کتنی رقم باہر لے گئی ہوگی۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ پرویز مشرف کے 8 سال کے دور میں 2 ارب ڈالرز کا غیرملکی قرضہ بڑھا لیکن ان دونوں کے ادوار میں بیرونی قرضہ 41 ارب سے97 ارب ڈالر ہوگیا جب کہ ان دس سالوں میں ملکی قرضہ چھ ہزار ارب روپے سے 30 ہزار ارب روپے ہوا۔وزیر اعظم کا خطاب میں کہنا تھا کہ شبرزیدی سے مل کر ایف بی آر کو ٹھیک کروں گا، خودار قوم بننا ہے تو یہ نہیں ہوسکتا کہ لوگوں سے پیسے مانگتے پھریں لہٰذا سب کو مل کر ملک کو مشکل وقت سے نکالنا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ایمنسٹی اسکیم سے فائدہ اٹھائیں ورنہ 30 جون کے بعد بے نامی اثاثے اور اکاؤنٹس ضبط ہوجائیں گے، چند مہینے مشکل ہیں اس کے بعد پاکستان اوپر اٹھے گا اور سرمایہ کاری ہوگی۔