اسلام آباد ( ویب ڈیسک ) حامد میر میرے پسندیدہ ترین صحافی ہیں اور رہیں گے، وزیراعظم کو پرانے بیانات یاد دلا دیے گئے، پیر کے روز ٹوئٹر صارفین اس وقت حیرت کا شکار بن گئے جب عمران خان نے حامد میر کے ٹوئٹر اکاونٹ کو ان فالو کر دیا۔ تفصیلات کے مطابق پیر کے روز وزیراعظم عمران خان نے معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر کو مائیکروبلاگنگ ویب سائٹ ٹویٹر پر ان فالو کر دیا۔ اس اقدام کے بعد وزیراعظم کو ان کے پرانے بیانات یاد دلائے جا رہے ہیں جن میں وہ کہتے تھے کہ حامد میر ان کے سب سے پسندیدہ صحافی ہیں اور ہمیشہ رہیں گے۔ دوسری جانب وزیراعظم کے حامد میر کو ان فالو کیے جانے کے بعد ٹویٹر پہ ’ان فالو حامد میر‘ کا ہیش ٹیگ ٹاپ ٹرینڈ بن گیا۔ٹویٹر صارفین اس ٹرینڈ کو شئیر کر رہے ہیں جس کے ساتھ ہی سینئیر صحافی کے فالوورز کم ہونے لگے ہیں۔ جب یہ ٹرینڈ شروع ہوا تو اس وقت صحافی کے 58لاکھ 69ہزار393فالوورز تھے اور اب ان کے فالوورز کم ہو کر 58لاکھ50 ہزار998رہ گئے ہیں اور ان کے فالوورز مزید کم ہو رہے ہیں۔ 12منٹ میں 18ہزار سے زائد لوگوں نے حامد میر کو ان فالو کر دیا۔ اس حوالے سے صارفین نے ٹویٹر پہ حامد میر کے فالوورز کم ہونے کا گراف بھی جاری کیا ہے جس میں دیکھا جا سکتا ہے کہ ان کے فالوورز مسلسل کم ہو رہے ہیں۔اب ٹویٹر سمیت سوشل میڈیا سائٹس پر یہ بحث چھڑ گئی کہ آخر وزیراعظم عمران خان نے ایسا کیوں کیا۔ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے ٹویٹر پر ان فالو کیے جانے پر اُردو نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے معروف صحافی و تجزیہ کار حامد میر کا کہنا تھا کہ ایک صحافی کے لیے یہ اعزاز کی بات ہے کہ ایک سیاست دان اپوزیشن میں ہو کر اسے فالو کرے لیکن حکومت میں آنے کے بعد ان فالو کر دے۔ حامد میر نے اس حوالے سے مزید بات کرتے ہوئے کہا کہ میں کہتا ہوں میڈیا پر پابندیاں ہیں مگر وہ یہ بات ماننے کو تیا ر نہیں ہیں۔ خیال رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے معروف صحافی اور سینئر کالم نگار حامد میر کو غالباً آج صبح ٹویٹر پر ان فالو کیا۔