اسلام آباد (ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمرا ن خان آنے والے دنوں میں ملائیشیاء کا دورہ کرینگے جیسا کہ وہ معاشی بحران پر قابو پانے کیلئے کوشاں ہیں تاکہ عالمی مالیاتی فنڈ پر کم سے کم انحصار کیا جاسکے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق سنئیر سرکاری عہدیداران کا کہنا ہے کہ
وزیر اعظم عمران خان اپنے ملائیشین ہم منصب مہاتیر محمد سے اس دورے کے دوران سرمایہ کاری اور ایک منی پیکج طلب کرینگے،دورے کی تاریخ کی حتمی اعلان جلد کیا جائے گا۔ ایک عہدیدار کا کہنا ہے کہ ملائیشیاء سعودی عرب کی طرح ایک اچھا پیکج نہیں پیش کریگا اسلئےعمران خان ایک منی پیکج کے ساتھ ساتھ کچھ سرمایہ کاری سے مطمئن ہونگے ۔انکا کہنا ہے کچھ سرمایہ کاری کے حوالے سے وعدے ہوسکتے ہیں اور سعودی عرب کی طرح توازن کی ادائیگی جیسی کچھ رقم بھی آسکتی ہے ،عہدیدار نے کہا کہ ہم متحدہ عرب امارات سے بھی کچھ رقم توقع کرسکتے ہیں تاکہ آئی ایم ایف پر انحصار کو کم سے کم کیا جاسکے۔ ایک اور عہدیدار کا کہنا تھا کہ وزیر اعظم ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد سے پاکستانیوں کو ملازمت کے مواقعوں کی فراہمی بارے بھی مطالبہ کرسکتے ہیں جس سے ملک کا معاشی کم ہوجائیگا۔میڈیارپورٹس کے مطابق وزریراعظم عمران خان نے چین سے بھی سعودی عرب جیسے پیکج کی توقع رکھی تھی جب وہ چین کے تین روزہ دورے پر تھے تاہم فوری طور پر ایسا کوئی وعدہ سامنے نہیں آیا ہے تاہم بیجنگ نے اپنے دوست ملک کا خیال رکھنے کا وعدہ کیا ہے ۔
سٹیٹ بینک اور پیپلز بینک آف چائنہ کے درمیان کرنسی تبادلے کے معاہدے میں تین سال تک توسیع کردی گئی ہے ۔گزشتہ ماہ پاکستان نے آئی ایم ایف کے پروگرام سے بچنے کیلئے ایک بڑا قدم اٹھایا تھا جب سعودی عرب نے ادائیگیوں میں توازن کیلئے تین ارب ڈالردینے پر رضامندی ظاہر کی اس طرح مزید تین ارب ڈالر کا تیل بھی دینے کا وعدہ کیا گیا ہے۔رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ دوسر ا دوست ملک ملائیشیاء ہے توقع ہے کہ وزیر اعظم آئندہ دنوں میں ملائیشیاء کا دورہ کرینگے اور وہ ملائیشین وزیر اعظم مہاتیر محمد کے ساتھ معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال بھی کیا ہے ۔آئی ایم ایف ٹیم بھی پاکستان رواں ہفتے آرہی ہے جس میں تین سالہ پروگرام پر مذاکرات کئے جائیںگے۔