اسلام آباد(ویب ڈیسک) وزیر اعظم عمران خان 3نومبر کو چین کے دورے پر بیجنگ پہنچیں گے جہاں وہ چینی صدر، وزیر اعظم اور دوسری اعلیٰ چینی قیادت سے ملا قاتوں کے ساتھ ساتھ شنگھائی میں ہونے والی چین کی بین الاقوامی تجارتی نمائش میں بھی شرکت کرینگے جس میں پاکستان کے ساتھ ساتھ روس، ویت نام، جمہوریہ چیک، کیوبا، ڈومینیکن ری پبلک ، کینیا، لتھوینیا، پانامہ، سلواڈور، سوئٹزر لینڈ، کروشیا، مصر، ہنگری، جارجیا لاؤس، مالٹا اور متعدد دوسرے ممالک شریک ہونگے۔ روس اور پاکستان کے وزراء اعظم نمائش میں شریک ہوں گے۔ چین میں ہونے والی درآمدات سے متعلق اس نمائش کا اعلان چینی صدر 2017ء میں کیا تھا جس کی افتتاحی تقریب سے خطاب وہ خود کرینگے وزیر اعظم عمران خان اس نمائش میں مہمان خصوصی ہوں گے۔ چینی حکومت پاکستان کے ساتھ تجارت اور غیر ملکی سرمایہ کاری بڑھا کر پاکستان کی معاونت کرنا چاہتی ہے۔ اس مقصد کے لئے چین پاکستان کو تجارتی مراعات دے کر چین کے لئے پاکستانی برآمدات بڑھانے کا خواہشمند ہے کسٹم اور دوسرے شعبوں کے چینی حکام وزیر اعظم کے دورے سے پہلے ہی پاکستان آ کر تعاون اور مراعات کے شعبوں کے لئے سفارشات تیار کر چکے ہیں۔ پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کار ی بڑھانے کے لئے چین پاکستان میں انفراسٹرکچر اور دوسرے شعبوں مشترکہ منصوبوں کا بھی ارادہ رکھتا ہے سوشل سیکٹر میں تعاون کے لئے گلگت بلتستان اور سنکیانگ کی صوبائی حکومتیں انفراسٹرکچر کی ترقی اور کسٹم جیسے تجارتی معاملات حل کرنے کے لئے پہلے ہی مل کر کام کر رہی ہیں۔ چین پاکستان سے لئے ٹیکسٹائل کے شعبے میں درآمدات دوبارہ بڑھانا چاہتا ہے کیونکہ چند سال قبل پاکستان کی چین کو ٹیکسٹائل کے شعبے کی برآمدات بہت زیادہ تھیں ۔گزشتہ چند سالوں میں انرجی بحران اور دوسرے مسائل کے باعث یہ شعبہ مسائل کا شکار ہوا تو پاکستان کی چین کو ان برآمدات کی جگہ افریقی ممالک نے لے لی مگر چین اب دوبارہ پاکستان سے ٹیکسٹائل کی درآمدات بڑھانا چاہتا ہے۔