کراچی ;نیب نے شوکت حسین کی بطور چیئرمین ایس ای سی پی تعیناتی کیخلاف تحقیقات شروع کردی، نیب کراچی کے ڈی جی الطاف بھوانی کو تحقیقاتی افسر تعینات کر دیا گیا۔تفصیلات کے مطابق سابق وزیراعظم شاہد خاغان کے منظور نظر ایس ای سی پی کے چیئرمین شوکت حسین کےخلاف نیب
نے گھیرا تنگ کردیا اور نیب کراچی کے ڈی جی الطاف بھوانی کو تحقیقاتی افسر تعینات کردیا گیا ہے۔دستاویزات کے مطابق شوکت حسین کو چار ماہ میں تین بارترقی دی گئیں، رواں سال جنوری میں ایگزیکٹو ڈائریکٹر، مارچ میں کمشنر اور پھر مئی میں چیئرمین بنا دیا گیا۔دستاویز میں کہا گیا کہ شوکت حسین کے سمدھی سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کے پولیٹیکل سیکریٹری تھے، شاہد خاقان عباسی نے حکومت کے آخری دنوں میں خلاف قانون چیئرمین ایس ای سی پی مقرر کیا تھا۔دستاویزات کے مطابق تعیناتی خلاف قانون اور میرٹ سے ہٹ کر کی گئی، شارٹ لسٹ کیے گئے دیگردرخواست گزار زیادہ تجربہ کار تھے۔دستاویز میں کہا گیا کہ چیئرمین کی تعیناتی ایس ای سی پی کاکمیشن مکمل ہونے تک نہیں ہوسکتی، معاملے پرسپریم کورٹ کا فیصلہ موجود ہے، شوکت حسین کی تعیناتی کے وقت کمیشن مکمل نہ تھا۔خیال رہے کہ شاہد خاقان عباسی جاتے جاتے شوکت حسین کو چیئرمین ایس ای سی پی لگا گئے تھے، ان کی تقرری ایس ای سی پی ایکٹ انیس سو ستانوے کے سیکشن چھے کے تحت عمل میں لائی گئی تھی۔دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ اڈیالہ جیل میں مزید کمرے بنائے جارہے
ہیں کیوں کہ وہاں مزید لوگ آرہے ہیں۔کراچی میں جلسے سے خطاب میں ان کا کہنا تھا کہ اڈیالہ جیل سے پیغام جارہا ہے کہ بڑی چوری کروگے تو سہولیات ملیں گی، چھوٹی چوری کروگے تو مارے جاؤ گے۔انہوں نے کہا کہ سندھ کی پولیس عزیربلوچ کو تحفظ دیتی تھی، شوگر ملوں پر قبضےکرائے جاتے تھے۔عمران خان نے کہا کہ بلاول ہاؤس کے اطراف گھر زبردستی خالی کرائے گئے، ہمارا مقابلہ سیاست دانوں سے نہیں مافیا سے ہے۔انہوں نے اعتراف کیا کہ کراچی کے حوالے سے جوکام کرنے چائیے تھے نہیں کرسکے۔عمران خان نے کہا کہ جو افراد 20-22 سال قبل ساتھ تھے، ان کی فیملیز پر پریشر بہت تھا ، جتنا خوف کراچی میں تھا اتنا خوف پورے سندھ میں بھی تھا۔ان کے مطابق مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی نے چارٹر آف ڈیموکریسی کرپشن کرنے کے لیے کیا تھا۔انہوں نے کہا کہ سندھ کے دیگر علاقوں میں زرداری مافیا جبکہ پنجاب میں شریف خاندان کا قبضہ تھا ، کوئی بھی بااثر افراد آنے کے لیے تیار نہیں تھا۔انہوں نے کہا کہ عابد باکسر نے اعتراف کیا کہ شہباز شریف کے کہنے پر ماورائے عدالت قتل کیے۔چیئرمین تحریک انصاف نے کہا کہ یہ منی لانڈرنگ کرتے تھے، ملک کا پیسہ باہر لے کر جاتے تھے، انہوں نے پیسہ باہر لے جا کر ملک کو مقروض کیا ہے۔