اسلام آباد(یس نیوز)پاناما لیکس کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آگیا،جیو نیوزآئی سی آئی جے کی پاناما لیکس کے بعد اب بہاماس لیکس کی خبر سامنے لے آیا۔
بہاماس کے جزیرے میں دنیا بھر سے سیکڑوں افراد کے خفیہ اکاؤنٹ سامنے آ گئے،بہاماس لیکس میں 150 پاکستانیوں کے نام سامنے آ ئے ہیں۔یہ نام ان پاکستانیوں کے ناموں کے علاوہ ہیں جو پاناما لیکس میں آئے ہیں،جیو نیوز نے بہاماس میں رقمیں رکھنے والے ان افراد کے ناموں کو پہلی مرتبہ منظر عام پر لایا ہے۔
پاناما لیکس کے بعد دنیا کے دوسرے بڑے مالیاتی اسکینڈل بہاماس لیکس میں 150 پاکستانیوں کے بھی نام ہیں، ان میں پرویز مشرف دور کے وفاقی وزیر محمد نصیر خان کے بیٹے جبران خان، عبید الطاف خانانی، سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد، کراچی کے معروف بلڈر محسن شیخانی، تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی اور پرویز مشرف دور کے وفاقی وزیر محمد نصیر خان کے بیٹے جبران خان شامل ہیں۔ان میں سیاسی شخصیات، بزنس مین، مالیاتی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد، تعمیراتی صنعت اور دیگر صنعتوں سے تعلق رکھنے والے افراد بھی شامل ہیں۔
پاناما لیکس کے بعد دنیا کا دوسرا بڑا مالیاتی اسکینڈل سامنے آ گیا، امریکی ریاست میامی کے قریب واقع جزیرے بہاماس میں سیکڑوں آف شور کمپنیاں سامنے آ گئیں جن کے مالکان اور ڈائریکٹروں میں 150 پاکستانی بھی شامل ہیں۔ان میں سیاسی شخصیات، بزنس مین، مالیاتی اداروں، تعمیراتی صنعت، فارماسیوٹیکل انڈسٹری اور دیگر صنعتوں سے تعلق رکھنے والی اہم شخصیات شامل ہیں۔پرویز مشرف دور کے وفاقی وزیر صحت محمد نصیر خان کے بیٹے جبران خان بھی بہاماس میں ایک آف شور کمپنی کے مالک ہیں، خانانی اینڈ کالیا کے الطاف خانانی کے بیٹے عبید الطاف خانانی کی بہاماس میں آف شور کمپنی سامنے آئی ہے، عبید کے والد الطاف خانانی دہشت گردی کی فائنانسنگ کے الزام میں امریکا میں زیر حراست ہیں۔
جماعت اسلامی کے سابق سینیٹر پروفیسر خورشید احمد ایک ایسے بینک کے ڈائریکٹر کے طور پر سامنے آئے ہیں جو بہاماس میں رجسٹرڈ ہے اور جس پر نائن الیون کے بعد امریکا اور اقوام متحدہ نے پابندیاں لگائی تھیں، تاہم پروفیسر خورشید احمد کا کہنا ہے کہ ان کا عقیدہ اسلامک بینک میں کوئی شیئر نہیں اور انھوں نے اسے پیسے لیے بغیر مشاورت فراہم کی تھی۔تہمینہ درانی کی والدہ ثمینہ درانی بھی ایک آف شور کمپنی کی مالک ہیں، ثمینہ درانی کی بیٹی تہمینہ درانی وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کی اہلیہ ہیں۔اس کے علاوہ بھی متعدد بزنس مینوں کے نام بہاماس لیکس میں سامنے آئے ہیں۔بہاماس میں ایک لاکھ 75ہزار آف شور کمپنیاں ہیں جن میں سے 69کمپنیاں پاکستانیوں کی ہے، ان 69کمپنیوں کے مالکان اور ڈائریکٹروں میں 150 پاکستانی شامل ہیں۔