counter easy hit

پاناما کے بعد پیراڈائز لیکس، اہم پاکستانی شخصیات کے نام شامل، فیس بک ٹوئٹر میں روسی سرمایہ کاری بے نقاب

after, Panama, Paradise, Leaked, VIP, Pakistanis, are, included, in, scandal

پیراڈائز لیکس: فیس بک اور ٹوئٹر میں روسی سرمایہ کاری کا انکشاف

پیراڈائز لیکس میں مشرف دور کے وزیر اعظم شوکت عزیز کا نام سامنے آ گیا،شوکت عزیز نے انٹارکٹک ٹرسٹ قائم کیا جبکہ ان کی اہلیہ اور بچے بینی فشری تھے ۔

وزیر خزانہ بننے سے کچھ پہلے شوکت عزیز نے ڈیلاویئر(امریکا) میں ٹرسٹ قائم کیا جسے برمودا سے چلایا جارہا تھا،بطور وزیر خزانہ اور بطور وزیراعظم شوکت عزیز نے کبھی یہ اثاثے ظاہر نہیں کئے، شوکت عزیز کے وکیل کا کہنا ہے کہ شوکت عزیز کو اپنے ٹرسٹ پاکستان میں ظاہر کرنے کی ضرورت نہیں تھی،ان کے وکیل نے یہ بھی کہا ہے کہ شوکت عزیز کی اہلیہ اور بچے بھی بینی فشری تھے، بینیفشل مالک نہیں۔شوکت عزیز پاکستان کے وزیر اعظم اور وزیر خزانہ رہے،1999 میں شوکت عزیز وزیر خزانہ مقرر ہوئے،28 اگست 2004 کو وزارت عظمیٰ کا قلم دان سنبھالا،15 نومبر 2007 کو بطور وزیراعظم سبکدوش ہوگئے جس کے بعد سے شوکت عزیز بیرون ملک مقیم ہیں۔ساتھ ہی نیشنل انشورنس کمپنی کے سابق چیئرمین ایاز خان نیازی کا نام بھی سامنے آ یا ہے، ایاز خان نیازی کے برٹش ورجن آئی لینڈ میں چار آف شور اثاثے سامنے آئے ہیں، یہ سب کمپنیاں 2010 میں قائم کی گئیں جب ایاز نیازی این آئی سی ایل کے چیئرمین تھے۔

Russian, investment, in, Facebook, Twitter, is, leaked, in, Paradise, leakes ایاز نیازی کے دو بھائی حسین خان نیازی اور محمد علی خان نیازی بینی فشل اونر تھے، ایاز نیازی، ان کے والد عبدالرزاق خان اور والدہ کے نام بطورڈائرکٹر ہیں ۔ایاز نیازی کو فروری 2009 میں نیشنل انشورنس کمپنی کا چیئرمین بنایا گیا،بینکنگ یا انشورنس کی تعلیم یا تجربہ نہ ہو نے کے باوجود تقرر ہوا۔

ایاز نیازی کا نام این آئی سی ایل کرپشن کیس میں سامنے آیا،چیف جسٹس افتخار محمد چوہدری نے این آئی سی ایل کرپشن کا نوٹس لیا،انہیں اکتوبر 2010 میں جبری رخصت پر بھیجا گیا،نومبر 2010 میں ایاز نیازی نے خود کو قانون کے حوالےکردیا انہیںدسمبر 2011 میں عدم ثبوت کی بنا پر بری کر دیا گیا ۔پیراڈائز پیپرز میں برطانیہ کی ملکہ الزبتھ اردن کی سابق ملکہ نور گلوکارہ میڈونا اور امریکی وزیر خارجہ ریکس ٹلرسن کا نام بھی سامنے آیا ہے۔ملکہ الزبتھ نے آف شور کمپنیوں میں کئی ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی، اس کے علاوہ امریکی وزیر تجارت ولبر راس نے بھی روسی بااثر شخصیات کے لیے کام کرنے والی ایک کمپنی سے مالی فائدے حاصل کئے۔

پیراڈائز پیپرز میں امریکی صدرٹرمپ کے 13 قریبی ساتھیوں کے نام بھی سامنے آئے ہیں جبکہ کینیڈین وزیراعظم کے قریبی ساتھی اور مشیر کا نام بھی پیراڈائز پیپرز میں شامل ہے۔اردن کی سابق ملکہ نور دو ٹرسٹوں کی بینی فشری رہی ہیں، یورپ میں نیٹو کے سپریم کمانڈر رہنے والے امریکی جنرل ویزلے کلارک بھی ایک آف شور کمپنی کے ڈائرکٹر نکلے۔مائیکروسوفٹ اور ’’ای بے‘‘کے بانیوں کے نام بھی سامنے آ گئے،گلوکارہ میڈونا اور پاپ سنگر بونو کی بھی آف شور کمپنیاں سامنے آئی ہیں۔فیس بک اور ‘ایپل کے آف شور کمپنیوں کے ذریعے اربوں ڈالر ٹیکس بچانے کا انکشاف بھی پیراڈائز لیکس میں ہوا ہے۔

روس نے بزنس ایسوسی ایٹ جیرڈکشنر کے ذریعے سماجی رابطے کی ویب سائٹس فیس بک اور ٹوئٹر میں بڑے پیمانے پر سرمایہ کاری کی، اس بات کا انکشاف پیرڈائز پیپرز میں ہوا ہے۔

تحقیقاتی صحافیوں کے بین الاقوامی کنسورشیم (آئی سی آئی جے) کی جانب سے جاری کیے گئے پیراڈائز پیپرز کی دستاویزات میں انکشاف ہوا ہے کہ ٹوئٹر اور فیس بک میں ایک سرمایہ کار کا تعلق روس کی دو سرکاری فرمز سے تھا، جن کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ کرملن کی حساس نوعیت کی سیاسی ڈیلز کروانے میں اہم کردار ادا کرتی ہیں۔

دستاویزات کے مطابق کرملن کی ایک فرم وی ٹی بینک نے ٹوئٹر میں 2011ء میں خاموشی سے 191 ملین ڈالر کی سرمایہ کاری کی ، ایک اور فرم گیزپروم نے ڈی ایس ٹی گلوبل کے اشتراک سے فیس بک میں بھاری سرمایہ کاری کی۔تاہم دستاویزات میں یہ بھی بتایا گیا ہے کہ بھاری سرمایہ کاری کے باوجود کرملن کے ٹوئٹر یا فیس بک پر اثر و رسوخ حاصل کرنے کے کوئی شواہد نہیں ملے۔خیال رہے کہ آئی سی آئی جے کی جانب سے جاری کی گئی، لیکس میں1 کروڑ 34 لاکھ سے زائد دستاویزات سامنے آئی ہیں، پیراڈائز لیکس میں 25 ہزار سے زائد آ کمپنیوں کا انکشاف کیا گیا ہے جبکہ لیکس کا بڑا حصہ کمپنی ایپل بائی کی دستاویزات پر مشتمل ہے۔یہ دستاویزات سنگاپور اور برمودا کی دو کمپنیوں سے حاصل ہوئیں، پیرا ڈائز پیپرز جرمن اخبار نے حاصل کیے اور آئی سی آئی جے کے ساتھ شیئر کیے۔

About MH Kazmi

Journalism is not something we are earning, it is the treasure that we have to save for our generations. Strong believer of constructive role of Journalism in future world. for comments and News yesurdu@gmail.com 03128594276

Connect

Follow on Twitter Connect on Facebook View all Posts Visit Website