۔(کالم نگار: اصغر علی مبارک :اندر کی بات) سینیٹ انتخابات میں بڑا اپ سیٹ! حکومتی امیدوار حفیظ شیخ کو شکست ,پی ڈی ایم کے مشترکہ یوسف رضا گیلانی کے ہاتھوں شکست کے بعد تحریک انصاف کی حکومت کے وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد کی راہ ہموار ہو گئی ہے اپوزیشن اتحاد کی یہ کامیابی سب سے بڑا اپ سیٹ قرار دیا جا رہا ہے اور حکومت کو اپنے ہی ساتھیوں کے ہاتھوں یہ ناکامی ہوئی ہے سابق وزیر اعظم یوسف رضا گیلانی کی کامیابی سے اب چیئرمین سینیٹ کے انتخابات کے لئے ان راہ ہموار ہو چکی ہےسیاسی پنڈت اسے سینیٹ انتخابات میں اب تک کا سب سے بڑا اپ سیٹ قرار دے رہے ہیں ، یوسف رضا گیلانی کی کامیابی سے تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے لئے اب متحدہ اپوزیشن کے پاس لانگ مارچ کے بجائے متبادل آپشن موجود ہے ۔ سینیٹ انتخابات میں سب سے دلچسپ اور بڑے معرکے میں حزب اختلاف کے امیدار یوسف رضا گیلانی نے اسلام آباد کی جنرل نشست پر حکومت اور بڑی طاقتوں کےامیدوار اور وزیر خزانہ عبدالحفیظ شیخ کو پانچ ووٹوں سے شکست دی ۔قومی اسمبلی میں پریذائیڈنگ افسر نے نتیجے کا اعلان کرتے ہوئے بتایا کہ یوسف رضا گیلانی نے 169 ووٹ جبکہ حفیظ شیخ کو 164 ووٹ حاصل کئے ۔
سرکاری نتیجہ آنے سے قبل ہی وزیراعظم عمران خان کے معاون خصوصی شہباز گِل نے ٹوئٹر پر اعلان کیا کہ ’اسلام آباد کے الیکشن میں سات ووٹ مسترد ہوئے۔ پانچ ووٹوں کا فرق ہے، ہم اس نتیجے کو چیلنج کریں گے۔ ان انتخابات میں سب سے دلچسپ اور بڑا مقابلہ اسلام آباد کی جنرل نشست پر وفاقی مشیر خزانہ حفیظ شیخ اور پیپلز پارٹی کے رہنما سابق وزیراعظم یوسف رضا گیلانی کے درمیان رہااوردن بھر اس پر تبصرے ہوتے رہے پاکستان کی پارلیمانی تاریخ میں پہلی بار ایسا ہوا جب سینیٹ انتخابات میں اسلام آباد کی نشست اہمیت اختیار کر گئی تھی۔ حکمران جماعت تحریک انصاف کی پارٹی قیادت خصوصاً وزیراعظم عمران خان سینیٹ امیدوار کی خود انتخابی مہم چلا رہے تھے۔اسلام آباد سے خواتین کی نشست پر تحریک انصاف کی امیدوار فوزیہ ارشد 174 ووٹ لے کر سینیٹر منتخب ہوگئیں۔ ان کی مدمقابل امیدوار فرزانہ کوثر نے 161 ووٹ حاصل کیے۔یہ کامیابی حفیظ شیخ سے ناراضگی کا اظہار ہے
بلوچستان سے ہی بلوچستان عوامی پارٹی کے منظور کاکڑ، سرفراز بگٹی اور پرنس عمر احمد زئی بھی جیت گئے ہیں۔ بلوچستان نیشنل پارٹی مینگل کے محمد قاسم بھی کامیاب ہو گئے ہیں۔اگرچہ ہمیشہ کی طرح 2021 کے سینیٹ الیکشن کے لیے بھی جوڑ توڑ کا سلسلہ جاری رہا تاہم اس بار صوبوں کے بجائے مرکز کی نشست بہت اہمیت اختیار کر گئی تھی، جبکہ پنجاب سے تمام امیدوار ہی بلامقابلہ منتخب ہو گئے تھے۔
کراچی سے پیپلز پارٹی کی امیدوار پلوشہ خان اور ایم کیو ایم کی خالدہ اطیب بھی سینیٹر منتخب ہوگئی ہیں۔
سینیٹ انتخابات ہر بار ہی سیاسی گہماگہمی کا باعث ہوتے ہیں تاہم اس بار اس کی نوعیت کچھ مختلف اس لحاظ سے تھی کہ اس مرتبہ اوپن اور خفیہ بیلٹنگ کی بحث بہت زوروں پر تھی اور معاملہ سپریم کورٹ میں بھی پہنچا مگر بہرحال الیکشن پرانے طریقہ کار کے مطابق ہی ہوئے۔ دوسری بار ایک اہم بات یہ بھی رہی کہ ایک کے بعد ایک ویڈیوز سامنے آتی رہیں جن میں سے ایک 2018 کے الیکشن سے چند روز قبل کی تھی جس میں ارکان خبیر پختونخوا اسمبلی رقم وصول کرتے نظر آرہے تھے۔
اس کے بعد پی ڈی ایم کے متفقہ امیدوار سید یوسف رضا گیلانی کے صاحبزادے علی حیدر گیلانی کی ویڈیو منظر عام پر آئی، جس پر پی ٹی آئی نے یوسف رضا گیلانی کی نااہلی کے لیے الیکشن کمیشن جانے کا اعلان کیا اور انہیں نااہل قرار دینے کا مطالبہ کیا۔ اسی طرح پی ٹی آئی نے سندھ میں اپنے تین ارکان کے لاپتہ ہونے کا دعویٰ بھی کیا، اور اس پر سندھ اسمبلی میں ہنگامہ آرائی بھی ہوئی۔اس اعصاب شکن معرکے میں یوسف رضا گیلانی نے حفیظ شیخ کو ہرایا۔ اس بڑے مقابلے میں 7 ارکان اسمبلی کے ووٹ مسترد ہوئے۔دوسری جانب بلوچستان سے سینیٹ کی جنرل نشستوں پر آزاد امیدوار عبدالقادر اور جمعیت علمائے اسلام ف کے عبدالغفور حیدری جیت گئے ہیں۔ یاد رہے کہ عبدالقادر کو پہلے تحریک انصاف کا ٹکٹ جاری کیا گیا تھا تاہم بعد میں کارکنوں کے احتجاج پر ان سے ٹکٹ لے لیا گیا تھا فوزیہ رشید کی جیت کا مطلب یہ ہے کہ تحریک انصاف نے ایم این ایز نے حفیظ شیخ سے ناراضگی کا اظہار کیا ہے سینیٹ انتخابات اسلام آباد کی نشست پر پی ڈی ایم کے مشترکہ امیدوا ر سید یوسف رضا گیلانی کو سینیٹ الیکشن میں 169 ووٹ ملے جبکہ حفیظ شیخ 164 ووٹوں کے ساتھ انتخاب ہار گئے ہیں ۔ قومی اسمبلی کے 6 ووٹ مستر دکیے گئے ہیں جو کہ امکان ہے کہ پاکستان تحریک انصاف کے ہیں ۔ پنجاب کی تمام 11 نشستوں پر امیدوار بلا مقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ اسلام آباد کی 2، سندھ کی 11 ، خیبر پختونخوا اور بلوچستان کی بارہ بارہ نشستوں پر ووٹنگ ہوئی۔ اس سلسلے میں قومی اسمبلی سمیت تمام صوبائی اسمبلیوں کے ہال کو پولنگ اسٹیشن کا درجہ دیا گیا۔قومی اسمبلی ہال میں یوسف رضا گیلانی کو کامیاب قرار دینے پر حفیظ شیخ نے مبارکباد دی,اس سے قبل سینیٹ الیکشن میں حفیظ شیخ کے پولنگ ایجنٹ نے دوبارہ گنتی کی درخواست دی تھی جسے ریٹرننگ افسر نے منظور کرتے ہوئے دوبارہ گنتی کروائی، جس میں یوسف رضا گیلانی نے پانچ ووٹوں کی برتری حاصل کی۔قومی اسمبلی میں7 ووٹ گنتی کے بعد الگ کر دیئےگئے ہیں۔ امکان یہی ہے کہ ان ووٹوں کو ضائع قرار دے دیا گیا ۔
بلوچستان
بلوچستان کی7جنرل نشستوں میں سے 3 کےغیرحتمی نتائج کے مطابق بلوچستان میں اپوزیشن کے 2 اور ایک آزاد امیدوار کامیاب قرار پایا ۔
جےیوآئی کے مولاناعبدالغفورحیدری، بی این پی مینگل کے محمدقاسم کامیاب ہوئے۔ جنرل نشست پر آزاد امیدوارعبدالقادر کامیاب قرار پائے۔ بی اےپی کےسرفرازبگٹی کامیاب ہوئے ہیں.
سندھ
ٹوٹل 11 نشستوں کا مکمل نتیجہ
7 جنرل نشستیں:
شیریں رحمان ۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 22 ووٹ
جام مہتاب ڈہر ۔۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 19 ووٹ
سلیم مانڈوی والا ۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 20 ووٹ
تاج حیدر ۔۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 20 ووٹ
شہادت اعوان ۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔ 19 ووٹ
فیصل سبزواری ۔۔۔ ایم کیو ایم ۔۔۔ 22 ووٹ
فیصل واوڈا ۔۔۔۔ تحریک انصاف ۔۔۔ 20 ووٹ
2 خواتین کی نشستیں:
پلوشہ خان ۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 60 ووٹ
خالدہ اطیب ۔۔۔۔۔ ایم کیو ایم ۔۔۔ 57 ووٹ
2 ٹیکنو کریٹ نشستیں
فاروق ایچ نائیک ۔۔۔ پیپلز پارٹی ۔۔۔ 61 ووٹ
سیف اللہ ابڑو ۔۔۔ تحریک انصاف ۔۔۔57 ووٹ
خیبرپختونخوا
کے پی اسمبلی کے تمام 145 ارکان نے اپنا حق رائے دہی استعمال کیا۔ پہلا ووٹ جے یو آئی( ف)کے ہدایت الرحمان، آخری ووٹ شہرام ترکئی نےکاسٹ کیا۔
مجموعی طورپر جنرل نشستوں پر 39 امیدوار ،خواتین نشستوں پر 18، ٹیکنوکریٹ کی نشستوں پر 13اور اقلیتوں کی نشستوں پر8 امیدوار میدان میں اترے ۔
پنجاب کی تمام 11نشستوں پر امیدوار بلامقابلہ منتخب ہوچکے ہیں جب کہ اسلام آبادکی 2، خیبر پختونخوا کی 12، سندھ کی 11 اور بلوچستان کی 12 نشستوں پر ووٹ ڈالے گے۔۔