ملتان: مسلم ن لیگ کے رہنما جاوید ہاشمی نےعام انتخابات میں حصہ نہ لینے سے متعلق اپنا بیان واپس لے لیا۔
باغی کے نام سے مشہور جاوید ہاشمی نے گزشتہ روز میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا کہ عام انتخابات میں حصہ نہیں لوں گا۔ گیارہ بار ایم این اے بن چکا ہوں اب نئے چہروں کو جگہ دی جائے۔ جاوید ہاشمی نے بتایا کہ اسی لیے انہوں نے ابھی تک کاغذات نامزدگی بھی جمع نہیں کرائے۔ نہ جانے کیا سوجھی کہ جاوید ہاشمی کچھ دیر بعد اپنے ہی بیان سے پھر گئے اور ملتان سے قومی اسمبلی کے دو حلقوں سے انتخابات لڑنے کی خواہش ظاہر کردی۔ جاوید ہاشمی نے بعد میں اہنے بیان میں کہا کہ میں نے پارٹی سے دوحلقوں این اے 155 اور 158 سے انتخابات لڑنے کی خواہش اظہار کی ہے۔ بولے کہ کسی بھی حلقہ سے کہیں گے تو شاہ محمود کے خلاف الیکشن لڑوں گا۔ الیکشن سے دستبردار نہیں ہوا، پارٹی جہاں سے بھی ٹکٹ دے گی لڑوں گا۔جاوید ہاشمی اپنی سابقہ جماعت پی ٹی آئی کا ذکر کرنا بھی نہ بھولے۔ کہا کہ تحریک انصاف کی ناکامی کے لیے عمران خان ہی کافی ہیں، کسی اور کی ضرورت نہیں۔
جبکہ دوسری جانب پاکستان مسلم لیگ نواز کے صدر اور سابق وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے کراچی سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ واپس لے لیا۔ذرائع نے نجی ٹی وی چینل کو بتایا کہ شہباز شریف نے این اے 248، 249 اور 250 سے الیکشن لڑنے کا فیصلہ کیا تھا تاہم اب اسے واپس لے لیا گیا ہے۔شہباز شریف کے لیے الیکشن فارم مسلم لیگ ن سندھ کے رہنما سلیم ضیاء نے لیے تھے۔ن لیگی سینیٹر سلیم ضیاء نے بھی تصدیق کی ہے کہ شہباز شریف کراچی سےالیکشن میں حصہ نہیں لے رہے۔ذرائع کا مزید کہنا تھا کہ شہباز شریف نے یہ فیصلہ ن لیگ کی سینئر قیادت سے مشورے کے بعد لیا۔