لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)اسٹیبلشمنٹ اور مسلم لیگ نون کے درمیان معاملات طے پانے کا بیان رانا مشہود کے گلے پڑ گیا۔پاک فوج کی جانب سے تردید اور سیاسی حلقوں کی جانب سے شدید تنقید کے بعد مسلم لیگ نون نے بھی بیان سے لاتعلقی اختیارکرلی۔کڑی تنقید کے بعد رانا مشہود نے یوٹرن لے لیااور اپنی اوقات میں واپس آگئے۔
رانا مشہود کے بیان پرمسلم لیگ نون کے صدر شہباز شریف نے بھی نوٹس لے لیا۔سابق وزیراعلیٰ پنجاب کہتے ہیں کہ رانا مشہود کا بیان غیرذمہ دارانا ہے جس کی وضاحت کیلئے انہیں نوٹس جاری کیاجائے گا۔میاں شہباز شریف سے قبل ضمنی حمزہ شہباز نے بھی رانا مشہود کے بیان سے لاتعلقی کااظہارکرتے ہوئے کہاپارٹی بیان کا نوٹس لے چکی ہے۔اور پارٹی قواعد کے مطابق لائحہ عمل اختیارکیاجائے گا۔دوسری جانب صوبائی وزیرصحت یاسمین راشد نے بھی رانا مشہود کے بیانات پر انہیں آڑے ہاتھوں لیا ہے کہتی ہیں کہ اسٹیبلشمنٹ کے بارے متنازعہ بیانات ملکی سلامتی کیلئے خطرہ ہیں۔رانا مشہود کے بیان نے ثابت کردیا کہ یہ لوگ ایسے اقدامات اٹھاتے رہتے ہیں۔بھرپور تنقید کے بعد رانا مشہود نے بھی وضاحت دینے کیلئے پریس کانفرنس بلالی۔لیگی رہنماوں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ انہیں اس بیان پر شوکاز نوٹس جاری کردیا گیا ہے جس کا وہ جواب دیں گے۔انہوں نے کہا کہ ا ن کے بیان سے جو تاثرابھرا ہے وہ اس کی تردید کرتے ہیں۔انہوں نے کہامیراانٹرویو سیاق و سباق سے ہٹ کراور تروڑ موڑ کرپیش کیاگیا۔پورے انٹرویو میں ایک بار بھی ڈیل کا لفظ استعمال نہیں کیا۔انہوں نے کہا کہ وہ پارلیمان اور اداروں کی عزت کی بات کرتے ہیں۔اداروں کا احترام کرتے ہیں۔رانا مشہود نے کہا حکمرانوں کا اصل چہرہ سامنے آگیا ہے،وہ اپنے اس بیان پر قائم ہیں کہ جنہیں گھوڑا سمجھا گیاوہ خچر نکلے۔رانا مشہود کے بقول ان کی پارٹی اور لیڈرشپ اصولی موقف پر کھڑے ہیں۔وہ چورراستوں کے مخالف ہیں۔نہ انہوں نے کبھی ڈیل کی نہ ہی وہ کبھی ڈیل کریں گے۔