اسلام آباد ؛ قومی پرست سیاسی جماعت عوامی نیشنل پارٹی نے 25 جولائی کے عام انتخابات میں خیبر پختونخوا سے زیادہ سے زیادہ نشستیں حاصل کرنے کیلئے مخصوص صوبائی اور قومی اسمبلی کی نشستوں پر توجہ مرکوز کر لی ہے۔ حالیہ دہشت گردی کے واقعات اور پشاور میں این این پی کے رہنما
تجزیہ نگار فدا خٹک اپنی رپورٹ میں لکھتے ہیں ۔۔۔۔اور پی کے 78 سے امیدوار ہارون بلور کی خود کش حملے میں شہادت کے بعد پارٹی قائدین پر امید ہیں کہ انہیں بڑی تعداد میں صوبے سے ہمدردی کے ووٹ ملیں گے۔ پارٹی زرائع کے مطابق اے این پی 2008 کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی کی 27 نشستیں حاصل کر کے سب سے پارلیمانی پارٹی کے طور پر سامنے آئی تھی اور بعد میں بڑی تعداد میں آزاد کامیاب ہونے والے اراکین نے بھی اے این پی میں شمولیت حاصل کی تھی جسکے بعد اے این پی نے صوبے میں پیپلز پارٹی کے ساتھ ملکر حکومت قائم کی تھی۔ اب 25 جولائی کے انتخابات کیلیے صوبائی اسمنلی کی 33 اور قومی اسمبلی کی 10 نشستوں پر اپنی توجہ مرکوز کر لی ہے اور پارٹی کو توقع ہے کہ آئندہ الیکشن میں مقرر ہدف کے قریب پہنچنے میں کامیاب ہو جائیں گے۔ اے این پی کو 2013 کے انتخابات میں سیاسی طور پر سب سے زیادہ نقصان آفتاب شیر پاؤ کی نوائیدہ قومی پارٹی نے پہنچایا تھا جس نے تازہ تازہ قوم پرستی کی سیاست کا آغاز کیا تھا اور اے این پی سے مایوس بہت سے قوم پرستوں نے اس نئی پارٹی میں شمولیت اختیار کر لی تھی
تاہم موجودہ صورتحال میں قومی وطن پارٹی کا شیرازہ بری طرح بکھر چکا ہے اور تمام قوم پرستوں کی نظرین صرف قومی نیشنل پارٹی پر مرکوز ہیں جبکہ گزشتہ انتخابات میں شکست کی دوسری بڑی وجہ ولی خان فیملی میں موجود اختلافات تھے جسکے اثرات براہ راست انتخابات پر پڑے۔اے این پی کو جن قومی اسمبلی نشستوں پر کامیابی کی امید ہے ان میں این اے4 سوات، این اے9 بونیر، این اے 10 شانگلہ، این اے 19 صوابی، اے این 21 مردان این اے 24 چارسدہ، این اے 26 نوشہرہ، این اے 21 پشاور اور این اے 33 ہنگو شامل ہیں جبکہ سوبائی اسمبلی کی نشستوں میں پی کے 2 سوات، پی کے 5 ، پی کے 7 ، پی کے 8، پی کے 9 ، پی کے 22 بونیر، پی کے 35، پی کے 44، پی کے 45، پی کے 47، پی کے 48، پی کے 49، پی کے 51، پی کے 52، پی کے 84، 83، 77، 76، 75، 72، 70، 69، 65،63،61،59،58،57،54، 53 اور پی کے 93 لکی مروت شامل ہیں۔تجزیہ کاروں کے مطابق یہ کہنا ابھی قبل از وقت ہو گا کہ اے این پی واقعی اپنا مقررہ ہدف حاصل کر سکے گی تاہم اس بات کے قوی امکانا ہیں کہ اے این پی صوبائی اور قومی اسمبلی میں اپنی نشستوں میں اپنی نشستوں میں پہلی کے مقابلے میں قابل ذکر اضافہ کے کریگی جسکے مطابق اے این پی کو صوبائی اسمبلی میں 10 سے 15 اور قومی اسمبلی کی 5 تک نشستیں مل سکتی ہیں۔