لاہور (وی ڈیسک) پی ٹی آئی حکومت کی جانب سے مظاہرین کے ساتھ ہونے والے معاہدے پر شدید تنقید کی جا رہی ہے ۔ وزیر اعم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ گو لڈ سمتھ نے گزشتہ روز اپنے پیغام میں کہا تھا کہ یہ وہ پاکستان نہیں جس کے دعوے کیے گے تھے ۔
سپریم کورٹ کی جانب سے توہین رسالت کیس میں بری ہونے والی آسیہ مسیح کی رہائی کے بارے وزیراعظم عمران خان کی سابق اہلیہ جمائمہ گولڈ سمتھ نے تنقید کرتے ہوئے کہا ہے کہ عدالت سے بَری آسیہ بی بی کو ملک چھوڑنے کی اجازت نہیں دی جارہی، آسیہ کو ملک سے جانے نہ دینا اس کے ڈیتھ وارنٹ پر دستخط کرنا ہے۔تفصیلات کے مطابق سماجی رابطے کی ویب سائٹ ٹوئٹر کا سہارا لیتے ہوئے جمائمہ گولڈ سمتھ کا کہنا تھا کہ یہ وہ نیا پاکستان نہیں جس کی ہمیں امید تھی، عدلیہ کے دفاع میں بڑی دلیرانہ تقریر کی گئی تھی۔تقریر کے 3 دن بعد ہی حکومت مطالبات کے سامنے جھک گئی۔ تاہم انہوں نے یہ بھی کہا کہ اب بھی امید ہے حکومت ایسا کچھ سوچ رہی ہو گی جو ہم نہیں جانتے۔ جبکہ آج انہوں نے مولوی خادم رضوی کے ٹوئیٹر اکاؤنٹ بند ہونے پر وشی کااظہا ر کیا اور کہا ہے کہ چلو آ ج کچھ اچھا ہوا ہے۔ انہوں نے ٹوئیٹر انتظامیہ کے اس فیصلے کو خوب سراہا ہے ۔ خیال رہے کہ کچھ روز قبل سپریم کورٹ نے آسیہ بی بی کو سزا موت سے بری کر دیا تھا جس کے بعد پورے ملک میں حالات کشیدہ ہو گئے تھے اور تحریک لبیک پاکستان نے ملک گیر احتجاج کیا تھا جس پر وفاقی حکومت اور اسلام آباد میں ہونے والے تحریک لبیک کے دھرنے کے مظاہرین کے مابین پانچ نکاتی معاہدہ ہوا تھا۔