دوپہر کو تھوڑی دیر کی نیند سے کئی طبی فوائد حاصل ہو سکتے ہیں ۔ تاہم آدھے گھنٹے سے زیادہ نیند ذہن کے لیے فائدے کی بجائے نقصان دہ ہوتی ہے۔
کینبرا: (یس اُردو) ایڈیلیڈ یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق دوپہر کو 15 سے 30 منٹ کی نیند یاداشت، دماغی افعال کو بڑھانے اور مزاج کو خوشگوار بنانے میں مددگار ثابت ہوتی ہے۔ محققین کے مطابق اگر لوگ قیلولے کو عادت بنا لیں تو وہ معلومات کو زیادہ تیزی اور موثر طریقے سے ذخیرہ کرنے میں کامیاب رہتے ہیں۔ تاہم ضروری امر یہ ہے کہ دوپہر کی نیند آدھے گھنٹے سے زیادہ نہ ہو کیونکہ وہ ذہن کے لیے فائدے کی بجائے نقصان دہ ثابت ہوتی ہے۔