اسلام آباد(یس اردو نیوز) مسلمانوں کے لیے سب سے مقدس شہر مکہ میں واقع مسجد الحرام فی الحال عام افراد کے لیے بند رہے گی جبکہ دوسری جانب یروشلم میں واقع مسلمانوں کے لیے تیسرا مقدس ترین مقام مسجد الاقصیٰ کو آج سے نماز کے لیے کھول دیا گیا ہے۔ کورونا وائرس کی وبا کے تناظر میں مارچ کے وسط میں مسجد الاقصٰی کو نمازیوں کے لیے بند کر دیا گیا تھا۔ عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق مسجد الاقصٰی کھولنے کی اجازت سماجی دوری سے متعلق ضوابط پر عمل درآمد کے ساتھ منسلک ہے۔ اسلامک وقف انتظامیہ کی جانب سے حکومت کو ضمانت دی گئی تھی کہ مساجد سماجی دوری کے ضوابط کے احترام کو یقینی بنائیں گی۔اتوار کو علی الصبح مسجد الاقصیٰ کے دروازے کھولنے سے قبل ہی وہاں نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ماسک بھی پہن رکھے تھے اور ان کے درمیان کسی حد تک فاصلہ بھی موجود تھا، تاہم مسجد کے اندر انہوں نے نماز کے وقت اس انداز سے فاصلہ قائم نہیں رکھا۔
سعودی عرب میں دو ماہ سے زائد عرصے سے بند ہزاروں مساجد کو آج اتوار کے روز سے دوبارہ کھول دیا گیا ہے،
خبر رساں ادارے ایسوی ایٹڈ پریس کے مطابق مسجد الاقصٰی کھولنے کی اجازت سماجی دوری سے متعلق ضوابط پر عمل درآمد کے ساتھ نتھی ہے۔ اسلامک وقف انتظامیہ کی جانب سے حکومت کو ضمانت دی گئی تھی کہ مساجد سماجی دوری کے ضوابط کے احترام کو یقینی بنائیں گی۔اتوار کو علی الصبح مسجد الاقصیٰ کے دروازے کھولنے سے قبل ہی وہاں نمازیوں کی بڑی تعداد موجود تھی، جنہوں نے ماسک بھی پہن رکھے تھے اور ان کے درمیان کسی حد تک فاصلہ بھی موجود تھا، تاہم مسجد کے اندر انہوں نے نماز کے وقت اس انداز سے فاصلہ قائم نہیں رکھا۔
سعودی عرب میں نوے ہزار مساجد میں قالینوں کو سینیٹائز کرنے کے بعد اتوار کے روز کھول دیا گیا۔ ایسوسی ایٹڈ پریس کے مطابق مساجد میں قرآن کے نسخوں اور کتب کی الماریوں کے علاوہ غسل خانوں تک کو سینیٹائزنگ کے عمل سے گزارا گیا۔
سعودی عرب کی وزارت مذہبی امور نے لاکھوں برقی پیغامات کے ذریعے مختلف زبانوں میں لوگوں سے کہا کہ وہ مسجد جائیں تو نماز کے وقت دوسرے افراد سے کم از کم دو میٹر کا فاصلہ رکھیں۔ اس کے علاوہ لوگوں سے کہا گیا ہے کہ وہ تمام وقت ماسک پہنیں اور ایک دوسرے سے ہاتھ ملانے یا گلے ملنے سے گریز کریں۔سعودی ضوابط کے مطابق پندرہ برس سے کم عمر بچوں کے مساجد میں داخلے پر پابندی عائد ہے، جب کہ معمر اور بیمار افراد سے بھی کہا گیا ہے کہ وہ گھر میں نماز ادا کریں۔ ان ضوابط میں لوگوں سے یہ بھی کہا گیا ہے کہ وہ وضو گھر ہی سے کر کے مساجد میں پہنچیں اور جائے نماز اور قرآن اپنے گھر سے لے کر آئیں۔ ان ضوابط کے مطابق ہر باجماعت نماز سے صرف پندرہ منٹ قبل مسجد کھولی جائے گی اور نماز کے دس منٹ بعد دوبارہ بند کی دی جائے گی۔ جمعے کے خطبے اور نماز کے لیے بھی فقط پندرہ منٹ مختص کیے گئے ہیں۔