شام کے تباہ شدہ شہر حلب کے مشرقی حصے پر روس اورشامی حکومت کے جنگی طیاروں نے دوبارہ بمباری شروع کر دی ہے۔ تازہ بمباری سے 150 سے زائد انسان لقمہٴ اجل بن گئے ہیں۔
انسانی امداد فراہم کرنے والے اداروں کے مطابق منگل سے بمباری کا جو سلسلہ شروع کیا گیا ہے، وہ وقفے وقفے سے جاری ہے۔
جمعرات کو فضائی حملے حلب کے جن علاقوں پر کیے گئے، ان میں الکلسیہ، بستان القصر اور الصخور شامل ہیں۔ اس طرح حلب کا شہر دو حصوں میں تقسیم ہو چکا ہے۔ ایک حصے پر حکومتی فوج کو کنٹرول حاصل ہے اور مشرقی حصہ باغیوں کی قبضے میں ہے۔
مشرقی حلب میں تقریباً ڈھائی لاکھ افراد محصور ہو کر رہ رہے ہیں۔ بمباری سے زیادہ تر سویلین ہلاک ہو رہے ہیں کیونکہ اُن کے پاس زندگی بچانے کا کوئی ذریعہ موجود نہیں ہے۔ اسی دوران شام کے صدر بشار الاسد کی فوج دو جانب سے مشرقی حصے پر قبضے کے لیے آگے بڑھ رہی ہے۔