صوبائی مشیر اطلاعات سندھ مولا بخش چانڈیو نے پاکستان سے را کے ایجنٹ کی گرفتاری کے حوالے سے کہا کہ محبت کی پینگھیں بڑھانے والوں کو اس بات کا نوٹس لینا چاہئے، جو ان سے کاروبار کرتے اور ساتھ ناشتے کرتے ہیں، وہ اس پر تبصرہ کریں تو بہتر ہے۔
حیدر آباد: (یس اُردو) پریس کلب میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے مشیر اطلاعات سندھ کا کہنا تھا کہ مجھے پاکستانی ہونے پر فخر ہے، میں کسی اور ملک کا ایجنٹ نہیں ہو سکتا، خصوصاً بھارت کا تو ہو ہی نہیں سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کالا باغ ڈیم کے ایشو کو چھیڑ کر مردہ گھوڑے کو زندہ کرنے کی کوشش کی گئی ہے جسے پہلے ہی 3 اسمبلیاں مسترد کر چکی ہیں۔ وفاقی حکومت میں مخصوص ذہنیت کے وزراء ہیں، اس ایشو کو اٹھا کر میاں صاحب کو کمزور کرنے کی کو شش کی جا رہی ہے، وزیر اعظم دیکھیں کون لوگ انہیں کمزور کرنے کی سازشیں کر رہے ہیں۔ میں میاں صاحب کے کمزور ہونے پر پریشان نہیں، نہ ہی ان کی بربادی پر خوش ہونے والا ہوں۔مولا بخش چانڈیو نے کہا کہ بہت سارے معاملات کا انحصار مردم شماری پر ہے لیکن بدقسمتی سے جو معاملات چھوٹے صوبوں کے لئے زندگی اور موت کا مسئلہ ہیں انہیں نظر انداز کیا جا رہا ہے، مردم شماری غیر معینہ مدت تک کے لئے ملتوی نہیں ہو سکتی۔ انہوں نے مصطفیٰ کمال کے پروٹوکول کے حوالے سے کئے جانے والے سوال کے جواب میں کہا کہ سندھ میں کئی مخصوص جماعتوں کے رہنماؤں اور وزراء کا پروٹوکول دیکھ کر حیران رہ جاتا ہوں۔انہوں نے مزید کہا کہ بہت ساری جماعتوں میں مائنس ون فارمولا کی بات بیکار ہو چکی ہے، اصل لیڈر وہی ہے جس کے ساتھ عوام ہیں۔ انہوں نے کہا کہ بہت مشکل سے پارلیمانی نظام بحال ہوا ہے جو پارٹیاں صدارتی نظام کو بہتر سمجھتی ہیں ان کی مرضی ہے وہ مطالبہ کریں۔