اسلام آباد (ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے بانی رہنما اکبر ایس بابر نے کہا ہے کہ ڈیڑھ سال بعد غیر ملکی فنڈنگ کیس کی الیکشن کمیشن میں دوبارہ سماعت ہوئی ہے ، پانچ سال سے کیس چل رہا ہے ،تحریک انصاف متعدد بار ہائی کورٹ گئی اور تاخیری حربے استعمال کرتی رہی ہے۔
تحریک انصاف والے سیدھے رستے چلتے تو آج قوم کا یہ حال نا ہوتا۔ منگل کوالیکشن کمیشن کے باہر میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں ڈیڑھ سال بعد دوبارہ سماعت ہوئی ہے ،پانچ سال ہو گئے کیس چل رہا ہے،تحریک انصاف متعدد بار ہائی کورٹ گئی اور تاخیری حربے استعمال کرتی رہی ہے ۔انہوں نے کہاکہ نومبر 2014 سے کیس دائر کیا گیا،تحریک انصاف کے دعوے کچھ اور ہیں اور میں نے ان کا امتحان لیا۔ انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف اس لئے بنائی گئی تھی حق سچ پر چلے گی،عمران خان نے مجھے 2011 میں لکھ کر دیا کہ میرے بعد اکبر ایس بابر ہے۔انہوں نے کہاکہ تحریک انصاف والے سیدھے رستے چلتے تو آج قوم کا یہ حال نہ ہوتا، آج بھی تحریک انصاف نے مجھے پارٹی کا ممبر نہیں مانا۔ انہوں نے کہا کہ الیکشن کمیشن اور ہائی کورٹ میری ممبر شپ بحال کر چکی ہے،سکروٹنی کمیٹی کے سامنے بھی تاخیری حربے استعمال کرتے رہے۔ انہوں نے کہاکہ اگر پی ٹی آئی تمام معلومات فراہم کرتی تو الیکشن کمیشن اسٹیٹ بینک کو لکھتے،امریکہ، آسٹریلیا، اور ڈنمارک میں کمپنیاں بنائی گئی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ الیکشن کمیشن میں چار درخواستیں پیش ہوئیں ، درخواست میں موقف دیا کہ اکبر ایس بابر ممبر نہیں ہے، کمیٹی کی معلومات میڈیا پر نشر کرتے رہے۔ دوسری جانب ایک خبر کے مطابق وزیراعظم عمران خان کاپنجاب کابینہ میں بڑے پیمانے پر اکھاڑ بچھاڑ کافیصلہ کر لیا گیا ۔کون ہوگا فارغ اور کسے ملے گا کابینہ کا ٹکٹ ؟ وزیراعظم نے منظوری دیدی ۔نجی ٹی وی کی رپورٹ کے مطابق وزیراعلی پنجاب عثمان بزدار نے عمران خان کو وزراء کی کارکردگیرپورٹ پیش کر دی ہے جس کے بعد وزیراعظم نے وزیراعلی پنجاب کو کابینہ میں ممکنہ ردو بدل کا سنگل بھی دیدیا ہے ۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ چند وزراء کی واپسی بھی ہو گی اور نئے چہرے بھی کابینہ کا حصہ بنے گے جبکہ پرانے وزراء کے قلمدان بھی تبدیل ہو سکتے ہیں ۔