سری نگر: مقبوضہ کشمیر میں ریاستی دہشت گردی کے خلاف کشمیری عوام یوم استقبال منا رہی ہے جب کہ حریت رہنما یاسین ملک کو ایک بار پھر بھارتی فورسز نے گرفتار کر لیا ہے۔
کشمیر میڈیا سروس کے مطابق حریت رہنماؤں کی اپیل پر بھارتی جارحیت کے خلاف آج جنت نظیر وادی میں یوم استقلال منایا جا رہا ہے، نماز جمعہ کے بعد سری نگر سمیت پوری وادی میں قابض فوج کے خلاف احتجاج مظاہرے اور ریلیاں نکالی جائیں گی جب کہ حریت رہنما عوام سے خطاب بھی کریں گے۔ دوسری جانب بھارتی فورسز نے حریت رہنما یاسین ملک کو ایک بار پھر گرفتار کر لیا ہے جب کہ میر واعظ عمر فاروق کو گھر میں نظر بند کر دیا گیا ہے۔
ادھر مقبوضہ کشمیر میں 126 روز سے کرفیو نافذ ہے جب کہ گرشتہ روز بھارتی فوجیوں نے ایک نوجوان کو اڑی میں رام پور کے مقام پر محاصرے اور تلاشی کی ایک پرتشدد کارروائی کے دوران شہید کر دیا تھا۔ اس کے علاوہ ضلع بارہ مولہ کے علاقے رفیع آباد میں بھی بھارتی فورسز نے 2 نوجوانوں کو شہید کردیا تھا۔ مقبوضہ وادی میں مکمل ہڑتال کے باعث معمول کی زندگی شدید متاثر ہے۔
کٹھ پتلی انتظامیہ نے سری نگر اور دیگر تمام بڑے قصبوں میں آزادی کے حق میں اور بھارت کے خلاف مظاہروں کو روکنے کیلیے بھارتی فوجیوں اور پولیس اہلکاروں کی بڑی نفری تعینات کر رکھی ہے جب کہ کل جماعتی حریت کانفرنس کے چیئرمین سید علی گیلانی، میر واعظ عمر فاروق اور یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے وادی کشمیر میں جاری انتفادہ کے دوران بے گناہ شہریوں کے قتل عام کے خلاف احتجاجی کیلنڈر میں 17 نومبر تک توسیع کر دی ہے۔