لندن:معروف شاعر احمد ندیم قاسمی کی صد سالہ سالگرہ تقریب پاکستان ہائی کمیشن لندن میں منعقد کی گئی،اس ضمن میں ہائی کمیشن اور اردو مرکز لندن کی جانب سے مشترکہ طور پر ایک ادبی شام کا اہتمام کیا گیا،شام ادب کی اہم خصوصیت قاسمی صاحب کی زندگی اور کام پر ایک ڈاکو مینٹری بھی تھی جس میں ان کی شاعری پر بات چیت،مختصر کہانیاں اور انکی مشہور غزلوں کی گائیکی شامل تھی،مہانوں کا خیر مقدم کرتے ہوئے پاکستانی ہائی کمشنر سید ابن عباس نے احمد ندیم قاسمی کو ہم عصر اردو ادب کی ایک عظیم شخصیت قرار دیا،انہوں نے اپنے خطاب میں کہا کہ ہمارے ملک کے ادب پر ذاتی طور پر اثر انداز ہونے والی شخصیات کو اکٹھے خراج عقیدت پیش کرنا ایک اعزاز ہے،اردو زبان اور ادب کیلئے زبردست خدمات کے باعث قاسمی صاحب کا پاکستان کے ہر گھر میں نام لیا جاتا ہے وہ ایک ہمہ جہت شخصیت تھے جنہوں نے اردو ادب کی مختلف اصناف میں خود کو منوایا اور شاعروں و مصنفوں کی پوری نئی نسل کی رہنمائی کی،ادب اور ثقافت دنیا سے رابطے کا بہترین ذریعہ ہے،یہی وجہ ہے کہ ہائی کمیشن ہمیشہ ادبی اور ثقافتی تقریبات کا اہتمام کرتا ہے تاکہ دنیا کہ سامنے پاکستان کا حقیقی چہرہ پیش کیا جا سکے،اسی سوچ کے تحت علامہ اقبال کی سالگرہ سٹراٹفورڈ،اپان،ایوان پر شکسپیئر برتھ پلیس ٹرسٹ اور اقبال اکیڈمی کے اشتراک سے چند روز قبل ہی کیا تھا، انہوں نے مزید کہا کہ اگلے سال بھی ہم مختلف ثقافتی تقریبات بشمول پاکستان کی آزادی کی70ویں سالگرہ منائیں گے بی بی سی کے معروف براڈ کاسٹر رضا علی عابدی نے احمد ندیم قاسمی کی مختصر کہانیوں کے فن پر انتہائی تحقیقی مقالہ پڑھا،انہوں نے کہا کہ قاسمی صاحب پاکستان کی دیہی زندگی کو اس کی پوری خوبصورتی او معصومیت کے ساتھ روشنی میں لائے،دردانہ انصاری او بی ای نے اپنی مترنم آواز میں احمد ندیم قاسمی کی دو غزلیں پیش کیں،اس موقع پر پیش کی گئی ڈاکو مینٹری’’ ندیم کہانی‘‘ بہت پسند کی گئی،چیئرمین اردو مرکز لندن ڈاکٹر جاوید شیخ نے بھی اس موقع پر خطاب کیا،ڈپٹی ہائی کمشنر ڈاکٹر اسرار حسین نے نظامت کے فرائض سرانجام دیئے۔