سابق وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال نے بیرسٹر مجتبیٰ جمال کے ذریعے این اے 78 میں اپنے مدمقابل پی ٹی آئی کے امیدوار گلوکار ابرار الحق کو ہتک عزت کا نوٹس ارسال کردیا ہے۔
نوٹس کے متن میں کہا گیا ہے کہ احسن اقبال چار مرتبہ عوامی نمائندے منتخب ہوچکے ہیں، دو مرتبہ وفاقی وزیر رہ چکے ہیں، متعد د یونیورسٹیوں میں اعلیٰ کلاسوں کو پڑھا چکے ہیں اور مینجمنٹ کنسلٹ بھی رہ چکے ہیں، ابرارالحق نے نہ صرف انتخابی مہم کے دوران احسن اقبال کے خلاف بہتان تراشی کی ہے بلکہ انہوں نے مقامی ٹیلی ویژن کے پروگرام عوام اور سیاست میں گفتگو کرتے ہوئے احسن اقبال کی شہرت کو نقصان پہنچانے کی کوشش کی۔
متن میں یہ بھی لکھا گیا ہے کہ ابرار الحق نے ٹی وی پروگرام میں احسن اقبال پر ترقیاتی منصوبے کے ٹھیکے چہیتوں کو دینے کا الزام عائد کیا اور کہا کہ احسن اقبال نے ان ترقیاتی منصوبوں کی منظوری دی جن سے انہیں رشوت اور کمیشن ملا، ابرارالحق نے یہ الزام بھی عائد کیا کہ احسن اقبال نے نارووال میں اسٹیڈیم، سٹرکوں اور جامعات کے ٹھیکے رانا محمد افضل کو دیئے، ابرار الحق نے اسٹیڈیم کا ٹھیکہ 7 ارب روپے میں دینے کا الزام عائد کیا۔
لیگل نوٹس میں ابرار الحق سے مطالبہ کیا گیا کہ وہ چودہ روز کے اندر جھوٹے اور بے بنیاد الزامات واپس لیتے ہوئے غیر مشروط معافی مانگیں بصورت دیگر ان کے خلاف عدالتی کے ذریعے سول و فوج داری کارروائی عمل میں لائی جاسکتی ہے۔