اسلام آباد(ایس ایم حسنین) رواں سال فضائی کمپنیاں کوویڈ 19 کے باعث بیسیوں ارب ڈالر کا نقصان برداشت کر چکی ہیں جبکہ سال کی دوسری ششماہی میں فضائی انڈسٹری کو مزید 77 بلین ڈالر کا نقصان ہو گا۔ فضائی سفر کی عالمی صنعت کی نمائندہ تنظیم ایاٹا کے مطابق آئی اے ٹی اے نے، جو دنیا کی 290 فضائی کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے نے کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اندرون ملک اور بیرون ملک فضائی سفر کا شعبہ اتنا بری طرح متاثر ہوا ہے کہ مجموعی طور پر اس سال صرف شمالی نصف کرہ ارض میں ایئر ٹریول کرنے والے مسافروں کی تعداد 2019ء کے مقابلے میں 75.3 فیصد کم رہے گی۔اس کے علاوہ روزگار کے لاکھوں مواقع بھی خطرے میں ہیں۔ اس تنظیم نے منگل چھ اکتوبر کے روز بتایا کہ گلوبل ایئر ٹریول انڈسٹری کو کووڈ 19 نامی مہلک بیماری کی وجہ بننے والے نئے کورونا وائرس کے باعث جس شدید بحران کا سامنا ہے، اس کے نتیجے میں اس صنعت کو پہلے ہی بیسیوں ارب ڈالر کا نقصان ہو چکا ہے۔لیکن دنیا کی سینکڑوں فضائی کمپنیوں کو ہونے والا یہ ہوش ربا نقصان ابھی رکا نہیں اور یہ سلسلہ کافی عرصے تک جاری رہے گا۔ ایاٹا نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے، ”رواں سال کی دوسری ششماہی میں اس صنعت کو مزید 77 ارب ڈالر کا نقصان ہو گا۔ اگر ریاستی سطح پر متاثرہ فضائی کمپنیوں کی مزید مالی مدد نہ کی گئی، تو فضائی سفر کے شعبے میں روزگار کے مزید کئی لاکھ مواقع ختم ہو جائیں گے۔
‘‘
امدادی پیکجز اپنے خاتمے کے قریب
اس کے علاوہ یہ بات بھی اہم ہے کہ کئی ممالک میں حکومتوں نے خاص طور پر سرکاری انتظام میں کام کرنے والی یا جزوی طور پر حکومتی ملکیتی ایئر لائنز کی مالی امداد کی تو ہے، مگر اب ہنگامی طور پر دی گئی اس محدود امداد کی مدت اور اس کے تحت مہیا کی جانے والی رقوم بھی ختم ہوتی جا رہی ہیں۔
اس کا نتیجہ یہ کہ اگر ریاستی سطح پر متاثرہ فضائی کمپنیوں کی مزید مالی مدد نہ کی گئی، تو فضائی سفر کے شعبے میں روزگار کے مزید کئی لاکھ مواقع ختم ہو جائیں گے۔
ایاٹا کی اس رپورٹ کے مطابق اس وقت بین الاقوامی سطح پر بزنس کرنے والی ایئر لائنز میں سے کسی بھی اوسط کمپنی کے پاس صرف اتنا سرمایہ باقی بچا ہے کہ وہ ساڑھے آٹھ ماہ تک کام کر سکے گی۔ اس کے بعد اگر مزید سرمایہ دستیاب نہ ہوا، تو بےشمار ایئر لائنز ممکنہ طور پر دیوالیہ ہو جائیں گی۔
گلوبل ایئر ٹریفک میں 75 فیصد کمی
آئی اے ٹی اے نے، جو دنیا کی 290 فضائی کمپنیوں کی نمائندہ تنظیم ہے، کہا ہے کہ کورونا وائرس کی وبا کے باعث اندرون ملک اور بیرون ملک فضائی سفر کا شعبہ اتنا بری طرح متاثر ہوا ہے کہ مجموعی طور پر اس سال صرف شمالی نصف کرہ ارض میں ایئر ٹریول کرنے والے مسافروں کی تعداد 2019ء کے مقابلے میں 75.3 فیصد کم رہے گی۔
اس سے قبل گزشتہ برس کے مقابلے میں رواں سال کے دوران اس کمی کا اندازہ 63 فیصد لگایا گیا تھا۔انٹرنیشنل ایئر ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے چیف ایگزیکٹیو الیکسانڈر دے یُونیاک نے پیرس میں بتایا، ”عالمی سطح پر فضائی سفر کی صنعت اس حد تک بحران کا شکار ہے کہ گلوبل ایئر ٹریفک 2024ء تک کورونا وائرس کی عالمی وبا سے پہلے کی سطح تک نہیں پہنچ سکے گی۔‘‘