اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پیپلز پارٹی کے رہنما اعتزاز احسن نے کہاہے کہ ویڈیو سکینڈل سے نواز شریف کی سزا ختم نہیں ہوگی ، مسلم لیگ ن کو ویڈیو سکینڈل کے ثبوت عدالت میں پیش کرنا ہونگے، شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ میں لندن میں دعویٰ کروں گا ، یہ مجھے لندن میں دعویٰ کرکے دکھائیں ، یہ اور پھنس جائیں گے ۔ تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے اعتزاز احسن نے کہا کہ جج نے حلف نامے پر اعتراف کیاہے کہ اس کی ملاقات نواز شریف سمیت مختلف لوگوں سے ہوئی لیکن ان سب باتوں کا نواز شریف کی سزا پر کوئی اثر نہیں ہوسکتا ، البتہ جج کونکالا جا سکتاہے ، سولہ سال پہلے کی ویڈیو پر جج پر مقدمہ چلایا جا سکتا ہے ۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد ہائیکورٹ جج کے معاملے کودیکھے گا اورہوسکتا ہے کہ جج کو ملازمت سے برطر ف کردے اور اس پر مقدمہ چلانے کے احکامات دیئے جائیں۔ ان کا کہنا تھا کہ ویڈیو سکینڈل سے نواز شریف کی سزا ختم نہیں ہوگی ، مسلم لیگ ن کو ویڈیو سکینڈل کے ثبوت عدالت میں پیش کرنا ہونگے۔اعتزاز احسن نے کہاہے کہ شاہد خاقان عباسی نواز شر یف کا کیس مزید خراب کررہے تھے اور اب میں اس پر مزید کیا کہوں کہ وہ خود اندر چلے گئے ہیں۔ ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف کہہ رہے ہیں کہ میں لندن میں دعویٰ کروں گا ، یہ مجھے لندن میں دعویٰ کرکے دکھائیں ، یہ اور پھنس جائیں گے ۔ پروگرام میں شریک عثمان ڈارنے کہا کہ مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کو چیئر مین نیب لگانے پر قوم سے معافی مانگتی چاہئے ، کیوں ان کی جانب سے ایسا چیئر مین نیب لگایا گیا ؟ اور کیوں ان قوانین کوتبدیل نہیں کیا جن کوآج یہ نیب کے کالے قوانین کہتے ہیں۔انہو ں نے کہا کہ ن لیگ کو عدالتوں پر بھی اعتماد نہیں ہے ، ان کی جانب سے انصاف کاسارا نظام متنازعہ بنانے کی کوشش کی گئی ہے ۔ کیا نواز شریف نے منی ٹریل دی ہے جو ان سے مانگی گئی تھی ؟