ممبئی: گزشتہ برس مقبوضہ کشمیر میں بھارتی فوج کے ہیڈ کوارٹر پر حملے کے بعد بھارت میں پاکستانی فنکاروں کے خلاف نفرت کی لہر ابھری تھی جس میں اجے دیوگن بھی پیش پیش تھے تاہم اب انہوں نے یو ٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستانی فنکاروں کو بھارت میں آکر کام کرنا چاہئے۔
بالی ووڈ کے معروف اداکار اجے دیوگن کا شمار بھارتی فلم انڈسٹری کے صف اول کے اداکاروں میں ہوتا ہے۔ گزشتہ برس اجے دیوگن نے مقبوضہ کشمیر میں اڑی کیمپ پر ہونے والے حملے پر مسلمانوں اور پاکستانی فنکاروں کے خلاف زہر اگلا تھا تاکہ ان کی فلم ’’شیوے‘‘ کو ’’اے دل ہے مشکل ‘‘ کے مقابلے میں زیادہ پذیرائی ملے۔ انہوں نے کہا تھا کہ کرن جوہر کو اپنی فلم ’’اے دل ہے مشکل‘‘ میں پاکستانی اداکار فواد خان کو کاسٹ نہیں کرنا چاہئے تھا۔ اگر ان سے یہ غلطی ہو ہی گئی ہے تو انہیں فوراً فواد خان کو فلم سے نکال کر اپنی غلطی کو سدھار لینا چاہئے۔ انہوں نے پاکستانی فنکاروں سے اپنی نفرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا تھا کہ وہ مستقبل میں کبھی بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنا نہیں چاہیں گے۔
حال ہی میں اجے دیوگن نے یوٹرن لیتے ہوئے کہا ہے کہ پڑوسی ملک سے ہمارے تعلقات ابھی تک کشیدہ ہیں لیکن حقیقت تو یہ ہے کہ لوگ اب بھی پاکستانی فنکاروں کے ساتھ کام کرنا چاہتے ہیں لہٰذا یہ کہنا غلط نہیں ہوگا کہ ہماری انڈسٹری میں منافقت کا راج ہے۔ اجے دیوگن کے اس دوغلے پن سے فنکاروں سمیت پورا بھارتی میڈیا حیرانی کا شکار ہے تاہم اجے کا یہ بیان اس وقت سامنے آیا ہے جب ان کی فلم ’’بادشاہو‘‘ریلیز کے لئے تیار ہے۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق اجے دیوگن کو اچانک پاکستانی فنکاروں سے اس لیے محبت ہوگئی ہے کیونکہ وہ اپنی فلم بادشاہو کی ریلیز کے وقت کسی قسم کی کوئی پریشانی نہیں چاہتے اور ان کی خواہش ہے کہ بادشاہو پاکستانی سینما گھروں میں بھی نمائش کے لیے پیش ہو۔ کیونکہ پاکستان بھی بالی ووڈ کی بڑی مارکیٹ ہے۔