برسلز (پ۔ر) کشمیر کونسل ای یو کے چیئرمین علی رضا سید نے کہا ہے کہ آزادکشمیر کی حکومت اور سیاسی پارٹیوں کے قائدین سے اپیل کی ہے کہ وہ موجودہ گھمبیر صورتحال میں مقبوضہ کشمیر کے عوام کے ساتھ بھرپور یکجہتی کے لیے مشترکہ حکمت عملی اختیار کر کے بھارتی مظالم کی سختی سے مذمت کریں۔
پاکستان اور آزادکشمیر میں مقبوضہ کشمیر کے عوام پربھارتی مظالم کی نئی لہر کے خلاف یوم سیاہ کے موقع پر اپنے ایک بیان میں علی رضاسید نے کہا کہ آزادکشمیر کی حکومت اور سیاسی جماعتیں کے قائدین کو چاہیے کہ تمام سیاسی اورذاتی اختلافات کو بالاطاق رکھ کرمقبوضہ کشمیرکی صورتحال پر ایک مشترکہ حکمت عملی اختیارکریں اوربھارت کے خلاف بھرپوراحتجاجی جلسے وجلوس نکال کراس نازک موقع پر مقبوضہ کشمیرکے عوام کے دکھ و درد میں شریک ہو جائیں۔ آج مقبوضہ کشمیر کے عوام کے زخمیوں پر مرہم رکھنے کا وقت ہے۔
آج وقت ہے کہ آزادکشمیر سے ایک بھرپور پیغام دنیاکوخصوصاً بھارت کو جائے کہ مقبوضہ کشمیرکے عوام تنہانہیں بلکہ آزادکشمیرکی قیادت اور عوام ان کے ساتھ ہیں۔بھارتی مظالم کا ذکر کرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ حالیہ دنوں کے دوران پچاس سے زائد کشمیری شہید، سینکڑوں زخمی، دوسوسے زائد اپنی آنکھوں سے ہاتھ دھوبیٹھے ہیں اور کئی گرفتارہوچکے ہیں۔ وادی میں جنگ کی سی صورتحال ہے۔ کھلے عام جنگی جرائم ہورہے ہیں اور بھارتی فوجی ان جرائم کے مرتکب ہورہے ہیں۔بھارتی فوجی عالمی قوانین کی خلاف ورزی کرتے ہوئے پرامن مظاہرین پر پیلٹ گن استعمال کررہے ہیں جس سے لوگوں کے چہرے مسخ اور وہ بینائی سے محروم ہو رہے ہیں۔
وادی میں ہرروزکرفیوہے اورخبروں کی ترسیل، موبائل سروس اور انٹرنیٹ کومحدودکردیاگیاہے۔ علی رضاسید نے عالمی برادری سے بھی مطالبہ کیا کہ وہ مقبوضہ کشمیرکی گھمبیرصورتحال کا فوری نوٹس لے۔ مقبوضہ وادی میں پچاس سے زائد مظاہرین کی شہادت کی مذمت کرتے ہوئے علی رضاسید نے کہاکہ وادی کی صورتحال گھمبیرہوتی جارہی ہے اور قابض حکام انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزیوں کے مرتکب ہورہے ہیں۔علی رضاسید نے کہاکہ ماورائے عدالت قتل عام خاص طورپر مظاہرین پر حملے قابل مذمت ہیں۔ عالمی برادری کو چاہیے کہ انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں کا سنجیدگی سے نوٹس لے۔
انھوں نے کہاکہ بڑاافسوس ہے کہ مقبوضہ کشمیرمیں انسانی حقوق کی خلاف ورزیاں بڑی شدت سے جاری ہیں لیکن بھارت کو کوئی روکنے والانہیں۔مقبوضہ وادی میں قتل عام، جنسی تجاوز، جبری گم شدگی، تشدد، لوگوں پرفورسزکی سرعام فائرنگ، اظہاررائے پر قدغن اور پرامن احتجاج پر پابندی روزانہ کا معمول بن چکاہے۔ چیئرمین کشمیرکونسل ای یو نے ان واقعات کو ایک بھیانک کاروائی اورانسان کے بنیادی حقوق کی خلاف ورزی قرار دیا۔ انھوں نے کہا کہ یہ ہتھکنڈے جموں و کشمیرکے عوام کو ان کے حق خودارادیت کے مطالبے سے نہیں روک سکتے۔ انھوں نے کشمیرکے تنازعے کے منصفانہ حل پر زوردیااور اس سلسلے میں اقوام متحدہ کی قراردادوں پر عمل درآمد کا مطالبہ کیا۔