کوئٹہ ……کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس میں نامزد سابق صدر پرویز مشرف، سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب احمد خان شیرپائو اورسابق صوبائی وزیرداخلہ میر شعیب نوشیروانی کو کیس سے بری کردیا۔
نواب اکبر بگٹی کیس کی سماعت اے ٹی سی کےجج جان محمد گوہر نے کی۔ سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب شیرپائو اور سابق صوبائی وزیرداخلہ میر شعیب نوشیروانی عدالت میں پیش ہوئے جبکہ سابق صدر پرویز مشرف ، آفتاب شیرپائو اور شعیب نوشیروانی کے وکلاء کےعلاوہ مدعی نوابزادہ جمیل بگٹی کے وکیل بھی عدالت میں موجود تھے۔اس موقع پر عدالت نے پرویز مشرف، آفتاب شیرپائو اور شعیب نوشیروانی کی کیس سے بریت کی درخواستوں پر پہلے سے محفوظ کیاگیا فیصلہ سنایا،اپنے مختصر فیصلے میں عدالت نے تینوں کی بریت کی درخواستیں منظور کرتے ہوئے انہیں کیس سے بری کردیا۔پرویز مشرف، آفتاب شیرپائو اور شعیب نوشیروانی کے وکلاء کی جانب سے موقف اختیار کیاگیاتھا کہ ان کے موکلین کا کیس سے کوئی تعلق نہیں لہٰذا انہیں اس سے بری کیاجائے۔دوسری جانب عدالت نےنواب اکبر بگٹی کی قبرکشائی اور ڈی این اے ٹیسٹ کےلئےدائردرخواستیں بھی خارج کردیں، یہ درخواستیں کیس کےمدعی نوابزدہ جمیل اکبر بگٹی نےدرخواستیں دائرکی تھیں۔جمیل بگٹی کے وکیل سہیل راجپوت نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ کیس کا فیصلہ سمجھ سے بالا تر ہے، تفتیشی ٹیموں کی کارکرگی ناقابل بیان ہے، ملزمان کو سزا ملنی چاہئے تھی۔سابق وزیر داخلہ آفتاب شیر پاؤ نے عدالت کے فیصلے پراطمینان کا اظہارکیا اور کہا کہ ہم نے اپناکیس درست پیش کیا، آج یہ کیس اپنے منطقی انجام کو پہنچ گیا اور عدالت نے ہمیں بری کردیا۔انہوں نے کہا کہ مجھے نواب بگٹی کےلواحقین کےجذبات کا احساس ہے۔