کوئٹہ (یس ڈیسک) انسداد دہشتگردی کی عدالت نے پرویز مشرف کی حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔
کوئٹہ میں انسداد دہشت گردی عدالت کے جج آفتاب احمد لون نے نواب اکبر بگٹی قتل کیس کی سماعت کی۔ سماعت کے دوران سابق وفاقی وزیرداخلہ آفتاب شیرپاؤ اور سابق صوبائی وزیرداخلہ میر شعیب نوشیروانی پیش ہوئے تاہم سابق صدر پرویز مشرف ایک مرتبہ پھر حاضر نہیں ہوئے۔
سماعت کے دوران وکیل استغاثہ نے سابق صدر کی حاضری سے استثنیٰ کی درخواست پر کہا کہ وقت گزاری کے لئے ہر بار استثنٰی کی درخواست دی جاتی ہے، پرویز مشرف نے سعودی عرب جانے کے لیے درخواست دی ہے، کراچی سے سعودی عرب کا 4 جبکہ کوئٹہ کے لئے ایک گھنٹے کاسفر ہے، وہ سعودی عرب جاسکتے ہیں تو یہاں کیوں نہیں آسکتے۔
سماعت کے دوران عدالت نے پرویز مشرف کے طبی معائنہ سے متعلق میڈیکل بورڈ کی عدم تشکیل پر برہمی کا اظہار کیا، عدالت کے استفسار پر ڈی جی صحت بلوچستان کا کہنا تھا کہ سیکریٹری صحت کو ملزم کے طبی معائنے کے لئے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کی درخواست بھجوا دی گئی ہے، جس پر عدالت نے ریمارکس دیئے کہ میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے لئے 6 ہفتے کا وقت دیا گیا جو کہ کسی بھی چیز کے لئے کافی ہوتا ہے۔
عدالت کو سندھ حکومت کی جانب سے میڈیکل بورڈ کی تشکیل کے حوالے ایک خط ملا ہے جس میں کہا گیا ہے کہ ایک رکن نے میڈیکل بورڈ میں شامل ہونے سے انکار کیا ہے، حقیقت یہ ہے کہ آپ کا ایک دوسرے سے رابطہ ہی نہیں تو اس کی ذمہ داری ایک دوسرے پر نہ ڈالیں بلکہ ان سے رابطہ کرکے معاملات جلد نمٹائیں۔
عدالتی سرزنش کے بعد ڈی جی صحت کی جانب سے 4 ہفتوں کا وقت مانگا گیا جسے عدالت نے مستردکردیا۔ عدالت نے پرویز مشرف کی حاضری سے ایک دن کے استثنیٰ کی درخواست منظور کرتے ہوئے سماعت 25 فروری تک ملتوی کردی۔