پی ٹی آئی کے بانی رکن اکبرایس بابر نےعمران خان کےخلاف توہین عدالت کی درخواست دائرکردی۔الیکشن کمیشن نے درخواست پرعمران خان کو 21 فروری کے لیے نوٹس جاری کردیا۔
چیف الیکشن کمشنر کی سربراہی میں پانچ رکنی کمیشن نے تحریک انصاف پارٹی فنڈز میں خرد برد کیس اور عمران خان کے خلاف توہین عدالت کی درخواستوں کی سماعت کی۔درخواستیں پارٹی کے بانی رکن اکبر ایس بابر نے دائر کر رکھی ہیں،الیکشن کمیشن نے تحریک انصاف سے مالی حسابات کی تفصیلات طلب کی تھیں، تاہم تحریک انصاف کی جانب سے کمیشن کے سامنے کوئی بھی پیش نہ ہوا ۔چیف الیکشن کمشنر ریٹائرڈ جسٹس سردار رضا کا کہنا ہے کہ عمران خان توہین آمیز رویہ پر بضد ہیں ۔پی ٹی آئی پارٹی فنڈز میں خرد برد کیس میں تحریک انصاف کے وکیل پیش نہیں ہوئے۔اکبر ایس بابر نے کمیشن کو بتایا کہ عمران خان نے پارٹی فنڈنگ کیس میں الیکشن کمیشن پر متعصب ہونے کے الزامات لگائے،جس پر ان کے وکیل نے کمیشن میں معافی نامہ جمع کرایا تاہم چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نےایک ٹی وی انٹرویو میں کہا کہ وکیل نےذاتی حیثیت میں معافی مانگی، انہوں نےمعافی نہیں مانگی۔الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کی درخواست پر جواب طلب کرتے ہوئے عمران خان کو 21 فروری کے لئے نوٹس جاری کردیا۔درخواست گزار اکبر ایس بابر کا کہنا ہے کہ جو لیڈر اخلاقیات کا درس دیتا ہے وہ اپنی زبان کی پاسداری نہیں کررہا، میرے دعویٰ کی تصدیق ہوئی کہ اگر عمران خان نے چوری نہیں کی تو کیوں عدالت سے بھاگ رہے ہیں، پاکستان میں ادارے کمزور ہیں لیکن یہ مطلب نہیں کہ اداروں کی تباہ کر دیا جائے۔