بغداد: عراق کے دارالحکومت بغداد میں ہونے والے ایک خودکش دھماکے میں 31 افراد ہلاک اور 30 کے قریب افراد زخمی ہوگئے۔
برطانوی خبر رساں ادارے رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق واقعہ بغداد کے شمالی ضلع الشعب میں پیش آیا جہاں ایک پر ہجوم مارکیٹ میں ٹینٹ لگایا گیا تھا۔
اس مقام پر محرم الحرام کی مناسبت سے مجلس جاری تھی اور وہاں بڑی تعداد میں لوگ موجود تھے جبکہ ایک مقامی شخص کی وفات پر تعزیت کے لیے بھی لوگ وہاں موجود تھے۔
پولیس اور طبی حکام نے بتایا کہ مجلس میں ایک خود کش بمبار داخل ہوا اور اس نے خود کو دھماکے سے اڑا لیا۔
حملے کی ذمہ داری تاحال کسی تنظیم نے قبول نہیں کی ہے۔
خیال رہے کہ شدت پسند تنظیم داعش کے کنٹرول میں مغربی اور شمالی عراق کے بیشتر علاقے ہیں، جن میں ملک کا اہم ترین شہر موصل بھی شامل ہے۔
گذشتہ کچھ مہینوں سے امریکی فضائیہ اور فوجی مدد کے ذریعے عراقی فورسز نے داعش سے کچھ علاقے واپس لیے ہیں تاہم اس کے بعد داعش کی جانب سے عراقی شہروں میں خود کش دھماکوں کا ایک نیا سلسلہ شروع ہوگیا ہے جس میں اب تک ہزاروں افراد ہلاک اور زخمی ہوچکے ہیں۔
صرف مئی 2016 میں ہونے والے متعدد دھماکوں میں 100 سے زائد افراد ہلاک ہوئے تھے۔
جولائی میں بھی عراق کے دارالحکومت بغداد کے مصروف تجارتی مرکز میں شدت پسند تنظیم داعش کی جانب سے کیے گئے بم دھماکے میں 213 افراد ہلاک اور 160 سے زائد زخمی ہوئے تھے۔