امریکی محکمہ خارجہ نے مختلف ملکوں میں دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں سے متعلق سالانہ رپورٹ جاری کر دی ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ شمالی وزیرستان میں پاک فوج کےجاری آپریشن سےالقاعدہ کی صلاحیت مزید کم ہوئی ہےتاہم دہشتگردی کے خلاف جنگ میں مصروف پاکستان پر الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان میں محفوظ ٹھکانوں سے دہشتگرد اب بھی افغانستان میں حملے کر رہے ہیں۔ امریکی محکمہ خارجہ کی سالانہ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ 2016 میں بھی پاکستان کوسویلین اورسرکاری اہداف پر بڑے دہشتگرد حملوں کاسامنارہا،تاہم ا ن حملوں میں کمی آئی ہے۔
رپورٹ میں اعتراف کیا گیا ہے کہ پاکستان، افغانستان میں القاعدہ کی صلاحیت بڑی حد تک کم کی جا چکی تاہم افغانستان میں کئی حملوں کی پلاننگ اورکارروائی پاکستان میں محفوظ پناہ گاہوں سے کی گئی۔ امریکی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان نےافغان طالبان، حقانی نیٹ ورک سے افغانستان میں امریکی مفادات کودرپیش خطرہ کم کرنےکیلئے ٹھوس کارروائی بھی نہیں کی ۔ امریکی رپورٹ میں الزام لگایا گیا ہے کہ پاکستان نے لشکرطیبہ،جیش محمدکےخلاف بھی ناکافی اقدامات کیےجبکہ بھارت کو بھی پاکستان میں مقیم دہشت گرد گروپوں سے حملوں کا سامنا رہا ہے۔